مغربی بلوچستان(ہمگام نیوز)مغربی بلوچستان میں سرگرم بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم جیش النصر کے ترجمان فاروق بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ
کچھ دنوں سے ایران سیستان و بلوچستان کہ مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کررہا ہے اب جب اس کو بلوچ مجاہدین کے طرف سخت رد عمل کا سامنا ہے۔ اور وہ اس آپریشن میں مکمل طور پر ناکام ہوا ہے۔ تو ایران ایک بہانہ بنا رہا ہے کہ وہ مغربی بلوچستان کے سرحدوں پر جنگی مشقیں شروع کر رہا ہے ۔یہ مشقیں نہیں بلکہ در حقیقت بلوچ نسل کشی ایک طریقہ ہے تاکہ وہ دنیا سے چپا کر بلوچوں کے نوجوانوں اور عورتوں پر ظلم کریں بلوچ نوجوانوں کو گرفتار کریں ۔ایران اس بات سے اب بخوبی واقف ہیں کہ بلوچ عوام اب ایران کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے بلکہ وہ ایک الگ اپنے ملک بلوچستان کو آزاد کرنا چاہتے ہیں۔اس لئے ایران اب یہ آپریشن کرکے بلوچ نوجوانوں کو گرفتار کرکے قید خانوں میں برین واش کرنے کا نیا طریقہ اختیار کررہا ۔لیکن ایران شاہد یہ بھول گیا ہے کہ اس کو اس آپریشن میں بلوچ مجاہدین کے طرف سے سخت جواب دیا جائیگا انشاءاللہ ۔
ہم ایک بار ایران کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک سے اپنے فوجیوں کو واپس بلا لے ورنہ جیش النصر البلوشي کہ اب ان پر اس سے بھی خطرناک حملہ کرینگے انشاءاللہ ۔
ہماری یہ جنگ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہے گی