ہمگام نیوز::القاعدہ کے سربراہ نے افغان طالبان تحریک کے نئے سربراہ کو اپنی مکمل وفاداری کا یقین دلایا ہے۔ وفاداری کے عہد کا اعلان القاعدہ کی جانب سے جاری کی گئی ایک آڈیو پیغام میں کیا گیا ہے۔بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں افغانستان کی مسلح و پرتشدد تحریک طالبان کے نئے امیر کو اپنی بھرپور وفاداری کا یقین دلایا ہے۔ افغان طالبان نے گزشتہ مہینے کے دوران ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کو اپنا نیا امیر مقرر کیا ہے۔ایمن الظواہری کے آڈیو پیغام کا دورانیہ چودہ منٹ بتایا گیا ہے اور ماہرین اِس آڈیو میسج کے درست اور مصدقہ ہونے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاحال اِس میسج کے درست ہونے کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ القاعدہ کے موجودہ امیر روپوشی کی زندگی بسر کر رہے ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے دشوار گزار سرحدی پہاڑی علاقے میں خفیہ انداز میں مقیم ہیں۔
القاعدہ کے سربراہ نے اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ جہادی تنظیم القاعدہ کے لیڈر ہونے کی حیثیت سے وہ طالبان کے نئے امیر کو اپنی وفادری کا یقین دلاتے ہیں۔ الظواہری نے یہ بھی کہا کہ اسامہ بن لادن کی سوچ کے مطابق وہ مسلم اقوام کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اسلامی امارت کی حمایت کریں۔طالبان نے سن 1996 سے سن 2001 تک کے دورِ حکومت میں افغانستان کو اسلامی امارت کا سرکاری نام دیا تھا۔ طالبان ایک مرتبہ پھر افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے مسلح اور پرتشدد تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔