کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچستان لبریشن فرنٹ نے مختلف واقعات کی ذمہ داری قبول کر لی بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے واقعات کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بلوچ سرمچاروں نے آواران میں ریکن چیک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کرکے فورسز کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا جس کے بعد فورسز نے آبادی کی طرف مارٹر کے گولے فائر کئے کل اتوار 24 جولائی کو سرمچاروں نے کیچ کے علاقے بالگتر میں تعمیراتی کمپنی(ایف ڈبلیواو) پر اس وقت حملہ کیا جب وہ سہاکی میں آسک کنڈگ کے مقام پر ایک گاڑی میں مٹی بھر رہے تھے حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہوئے یہ تعمیرات اقتصادی رہداری منصوبے پر ہورہی ہیں جنہیں بلوچ قوم کی رضامندی حاصل نہیں اور ان پر حملے جاری رہیں گے بالگتر میں فورسزاور ایک وفاق پرست پارٹی جشن آزادی کو منانے کا فیصلہ کرکے لوگوں کو شرکت کیلئے زور دے رہی ہے ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ حالت جنگ میں ہزاروں بلوچوں کے قاتل کی جانب سے بلوچستان میں منعقدہ کسی بھی تقریب سے دور رہیں اسی دن بسیمہ کے علاقے راغے میں بلوچ آباد کے مقام پر قائم چوکی پر اسنائپر حملہ کرکے ایک اہلکار کو ہلاک کیا ترجمان نے کہا کہ اتوار کو ہوشاب میں ریاستی آلہ کار اور مخبر میران ولد نزر محمد کو بلوچ اور انسانیت دشمن ہونے کی جرم ثابت ہونے پر سزا کے طور پر ہلاک کیا وہ ریاست کے ساتھ مل کر ان کی بلوچ کش پالیسیوں میں معاون کا کردار ادا کر رہا تھا اسے دو ہفتے قبل گرفتار کیا گیا تھا دوران تفتیش اس نے بلوچوں کو سرنڈر کروانے میں کردار ادا کرنے کے ساتھ دوسرے جرائم کا اعتراف کیا، جن کے تحت جنگی جرائم اور بلوچ نسل کشی میں ملوث ہے میران نے یہ بھی اعتراف کیا کہ اس نے بی آر اے کے سرمچار عالم عرف ساچان کو ملا برکت کے ذریعے سرنڈر کروایا تھاترجمان نے کہاکہ مقصد کے حصول تک ہماری کارروائیاں جاری رہیں گی تاہم دوسری جانب فورسز پر حملوں اور اہلکاروں کی ہلاکت سے متعلق سرکاری سطح پر کوئی تصدیق نہیں کی گئی ۔