کوئٹہ ( ہمگام نیوز)بلوچ وطن موومنٹ کے سربراہ اور بلوچ سالویشن فرنٹ کے سیکریٹری جنرل میر قادر بلوچ نے اپنے جاری کئے گئے ایک پالیسی بیان میں کہاہے کہ مغربی بلوچستان کی آذادی پر سمجھوتہ بلوچ قومی آزادی پر سمجھوتہ ہے بی این ایم اور بی آرپی کی مغربی بلوچستان کی آزادی کے حوالہ سے پوزیشن سامنے آچکی ہے کہ وہ چند مراعات اورایران سے ریلیف کے بدلے سیستان بلوچستان کی آزادی سے دستبردار ہوچکے ہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان تو ایک تھا ایک مملکت تھاجسے انگریزون نے تقسیم کیا بلوچ نہ ایرانی اور نہ پاکستانی ہے ان کا مشترکہ قومی شناخت بلوچ اور بلوچستان ہے بد قسمتی سے انگریزوں نے اپنے توسیع پسندانہ مفادات کے تحت بلوچ قومی وحدت کو بے رحمی کے ساتھ تقسیم کیا اور بلوچ قوم شروع ہی سے برطانوی راج کے اس غیر قانونی تقسیم کو تسلیم نہ کرتے ہوئے متحدہ بلوچستان کو بلوچ قوم کے آزادی مستقبل کا تحفظ اور خوشحالی اور آسودگی کا مرکز سمجھتی ہے بلوچستان کی آزادی کی جدوجہد تو 1948سے پہلے کی ہے جس طرح بلوچ قوم نے مشرقی بلوچستا ن کی آزاد ی کی جدوجہد کی بلکل اسی نہج پر مغربی بلوچستان میں آزادی کی جدوجہد کا ایک طاقتور اور متحرک تسلسل موجود ہے غلامی فارس کی ہو یا کسی اور کی ہمارے اسلاف اور پیشرووں نے کسی کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا اور ہر سامراج اور ہر طالع آزما کے خلاف اپنی آزادی سلامتی اور بقاء کے لئے جدوجہد کی یوسف عزیز مگسی سمیت بلوچستان کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے بلوچ اکابریں نے نوآبادیاتی میکنزم کے تحت بلوچ جغرافیہ کی تقسیم کے عمل کو مسترد کرتے ہوئے واضح کئے تھے کہ ڈیورنڈ لائن اور گولڈسمتھ لائن بین الاقوامی سرحدیں نہیں ہیں بد قسمتی سے آج چند ایک آزادی پسند پارٹیاں جو مغربی بلوچستان کے حوالہ سے ایران کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے مغربی بلوچستان کی آزادی کو پراکسی وار قرار دیکر تاریخی حقائق کو مسخ کررہے ہیں ڈاکٹر اللہ نذر براہمدغ بگٹی اور بی ایس آزادور گر مغربی بلوچستان کی آزادی کے لئے جدوجہد نہیں کرسکتے یا وہ طاقت نہیں رکھتے یا وہان ان کا سٹرینتھ نہیںْ ہے تو اس سے کوئی بھی یہ تقاضا نہیں کرتا کہ وہ وہان جاکے جدوجہد کرے لیکن انہیں یہ حق حاصل نہیں کہ وہ مغربی بلوچستان کی آزادی کا سودا کریںیا اسے مذہبی جنگ قرار دیکر مغربی بلوچستان کی آزادی کی تاریخی حیثیت سے انکار کریں انہوں نے کہاکہ وہان کے بلوچ اپنی آزادی کے لئے خود لڑرہے ہیں یہ ہمارا تاریخی اور قومی فرض ہے کہ ہم ان کی سیاسی و اخلاقی سپورٹ کریں انہوں نے کہاکہ یا تو پھر بی این ایم اور بی آرپی واضح کریں کہ وہ ایران میں پناہ لینے کے عوض ایران کی غلامی قبول کرچکے ہیں ایک معمولی پیکج کے لئے کہ بلوچ جغرافیہ اور بلوچ مستقبل کو ایران کے حوالہ کرنا شہداء کے قربانیوں اور جدوجہد سے متصادم ہے مغربی بلوچستان میں آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے شہداء جوفارسی چیرہ دستی کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں ان کی قربانیاں کا سودا ہر گزقبول نہیں اگر یہ پارٹیان مغربی بلوچستان کے حوالہ سے ایران کے ساتھ معائدہ کر چکے ہیں تویہان کے بلوچ پارلمنٹیرین اور ان کے کردار میں کیا فرق باقی رہ تاہے پارلیمانی پارٹیاں مشرقی بلوچستان کے حوالہ سے سمجھوتہ کرچکے ہیں اور متزکرہ پارٹیاں ایران کے ساتھ سمجھوتہ کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ ایران ایک بد معاشی اور کٹر سامراجی ممالک ہے لبنان شام کرد اور بلوچ ان کی دہشت گردی کا شکار ہے عالمی برادری تسلیم کرچکی ہے کہ ایران علاقائی اور عالمی امن خطرہ ہے ایران کے خلاف عالمی پالیسی سے ہٹ کرآج بی این ایم اور بی آرپی ایران کی زبان بول رہے ہیں ایران میں بلوچ فرزندوں کی شہادت روز کا معمول بن چکاہے وہان آزادی کے لے لڑنے والے بلوچوں کو منشیات اور سمگلنگ کے نام پر پاسداران انقلاب اور ایرا ن ملیشیا ء شہید کررہی ہے مشرقی بلوچستان میں در اندازی کررہے ہیں ہزاروں بلوچوں کو اب تک وحشیانہ انداز میں پھانسی دیکر شہید کرچکاہے ہمیں افسوس ہے کہ بی آرپی اور بی این ایم ایران کے ظلم وجبر پر دوبول بولنے کے بجائے آج ایران کے زبان بول رہے ہیں اور اپنے ہی بلوچ آزادی کے لئے لڑنے والے باشندوں کی رضاکارانہ قومی جدوجہد اور قربانیان سے انکاری ہے انہوں نے کہاکہ شہید داد شاہ رحیم زرد کوئی حمید ریکی اور رووف ریکی کی جدوجہد کو پراکسی قرار دیکر ایران کو خوش کررہے ہیں ایران کے لئے صفائیاں دے رہے ہیں ہم ان کے اس سمجھوتہ کی بھر پور انداز میں مخالفت اور مزمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ مغربی بلوچستان میں لڑنے والے آزادی کے تمام سپاہ کو سلام پیش کرتے ہیں اور شہداء کے قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں بلوچ قوم کا آج ایک ایک فرد اپنی وطن کی آزادی اور متحدہ بلوچستان کے لے فیصلہ کن جدوجہد پر بلوچ قومی محاذ پر کھڑا ہے ۔ اگر کوئی ملک بلوچستان کی آزادی کی حمایت کرتا ہے تو اچھی بات ہے اگر کوئی بطور پراکسی ہمیں سپورٹ کرتا ہے تو ہم کسے کے ایجنٹ نہیں بنیں گے اور نہ کسی کی چاپلوسی اور خوشامد کریں گے ۔