سه شنبه, اکتوبر 8, 2024
Homeخبریںحلب میں قتل عام ہو سکتا ہے، فرانس کا انتباہ

حلب میں قتل عام ہو سکتا ہے، فرانس کا انتباہ

پیرس( ہمگام نیوز)فرانس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک مسودہٴ قرار داد جمع کرایا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حلب سے شہریوں کے انخلاء کے عمل کی نگرانی کے لیے آزاد مبصرین وہاں روانہ کیے جائیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کو فرانس کی طرف سے تیار کردہ اس مجوزہ قرار داد کا مسودہ حاصل ہوا ہے، جس کے مطابق شورش زدہ حلب میں پھنسے شہریوں کے انخلاء کے عمل کی نگرانی کی خاطر وہاں بین الاقوامی مبصرین تعینات کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جمعے کے دن پیش کردہ اس قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حلب میں شہریوں کی صورتحال کیا ہے؟ اس کے بارے میں بھی بین الاقوامی کمیونٹی کو علم ہونا چاہیے

متوقع طور پر اتوار کے دن سلامتی کونسل میں اس قرار داد پر ووٹنگ ہو گی تاہم خدشات ہیں کہ شامی صدر بشار الاسد کا حامی ملک روس اس قرار داد کو ویٹو کر سکتا ہے۔ اس قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ شامی علاقے حلب میں انسانی بحران کی صورتحال شدید ہوتی جا رہی ہے اور وہاں محصور ہزاروں افراد کو فوری طور پر بنیادی امدادی اشیاء کی ضرورت بھی ہے۔

شامی فورسز نے اسی ہفتے کے دوران وہاں قابض باغیوں کو پسپا کرتے ہوئے حلب شہر کے مشرقی علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ اس علاقے میں سن دو ہزار بارہ سے باغیوں کا قبضہ تھا۔

حلب کی صورتحال پر خبردار کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں فرانسیسی سفیر Francois Delattre نے کہا ہے کہ حلب دوسرا سربرینتسا بن سکتا ہے۔ بلقان کی جنگ کے دوران سن انیس سو پچانوے میں جب یہ شہر بوسنیا اور سرب فورسز کے کنٹرول میں آیا تھا تو وہاں ہزاروں بوسنیائی مردوں اور لڑکوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سربرینتسا کے قتل عام کو جدید دور کی ایک بڑی جارحیت قرار دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز