شنبه, فبروري 1, 2025
Homeخبریںسراج بلوچ کی شہادت ہرممبر کیلئے باعث فخر ہے:بی ایس او آزاد

سراج بلوچ کی شہادت ہرممبر کیلئے باعث فخر ہے:بی ایس او آزاد

کوئٹہ(ہمگام نیوز) بی ایس او آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ تیرہ مئی بروز ہفتہ بی ایس کے آزاد آوارن زون کے سینئر عہدہ دار سراج بلوچ کو پاکستانی فوج نے آواران سے اغواءکرنے کے چند گھنٹے بعد شہید کرکے اُسکی لاش پھینک دی۔ سراج بلوچ ایک کمسن سیاسی کارکن تھے جو جماعت نہم کے طالبعلم بھی تھے۔ شہید ساتھی نے اپنی مختصر زندگی میں بی ایس او آزاد کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی آزادی کے حصول کیلئے ایک سنجیدہ اور پختہ سیاسی کارکن کی حیثیت سے اخلاص کے ساتھ اپنے خدمات سرانجام دیے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آئے روز پاکستانی میڈیا پر بلوچستان میں ریاستی آرمی کی کامیابیوں کا تذکرہ تو سُننے کو ملتا ہے مگر حقیقت اِس کے برعکس ہے۔ دراصل اِس وقت ریاست کو اپنی ہر مرتب کردہ پالیسی ناکام ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر بلوچ قومی تحریک کے خلاف ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اس دوران ریاستی فورسز کی طرف سے تعلیمی اداروں پر قبضہ اوربلوچ طلبا و اساتذہ کا قتل عام جیسے اقدامات بلوچ اور تعلیم دشمنی کی واضح ترین مثالیں ہیں۔مگر بی ایس او آزاد اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے سالوں سے بلوچ نوجوانوں کو علمی و فکری بنیادوں پر منظم کر رہی ہے ۔ بی ایس او آزاد کے اسی مثبت رویے سے خائف ہو کر ریاست نے تنظیم پر 2013 سے پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ اور پچھلے کئی سالوں سے حواس باختہ ریاست کی طرف سے بی ایس او آزاد پر ریاستی بربریت میں شدت کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ مگر سینکڑوں کارکنان کی شہادت و غواءنہ ہی ادارے کو کمزور کرسکے او نہ ہی پختہ دوستوں کے حوصلے پست کرسکے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج بلوچستان کا ہر نوجوان ماضی کی نسبت زیادہ منظم انداز میں قومی تحریک میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کر رہا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ اپنے مشن، قومی جزبے اور کمٹمنٹ کیلئے سراج بلوچ کی شہادت بی ایس او آزاد کے ہر ممبر کیلئے باعث فخر ہے ۔ بی ایس او آزاد اپنے کمسن شہید دوست کی عظیم قربانی پر اُسے خراج تحسین پیش کرتی ہے۔اس کے علاوہ بی ایس او آزاد کے ترجمان نے بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی کے قرب و جوار میں فوجی کاروائیوں کے دوران عام ماہیگےروں کی گرفتاری اور کلدان میں ایک نہتے نوجوان کی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں فوجی طاقت ہی وہ واحد سہارا جس کے ذریعے قابض ریاست اپنی قبضہ گیریت کو برقرار رکھے ہوئے ہے، لیکن قابض ریاست کو یہ نوشتہ دیوار پڑھنا چاہیے کہ ریاستی طاقت کو بلوچ عوام شکست دے کر اپنی آزادی حاصل کریں گے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز