کوئٹہ(ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان بھر میں فورسز کی جانب سے آپریشنوں ،حراستی و ٹارگٹ کلنگ سمیت فرزندوں کی اغوا کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بھر میں انسانی حقوق کی پامالیاں ،بلوچ نسل کشی،حراستی قتل عام اور لوگوں کی حراست بعد لاپتہ کرنے میں تیزی لاتے ہوئے قابض ریاست تمام عالمی قوانین کو روندھ رہا ہے۔مرکزی ترجمان نے کہا کہ پاکستانی آرمی نے کل ہفتہ کے دن جھاؤ کے مختلف علاقوں میں زمینی اور فضائی آپریشن شروع کی ہے۔ تاحال تمام علاقے محاصرے میں ہیں اور مواصلاتی نظام کو بند کر دیا گیا ہے۔ جس سے معلومات حاصل کرنے میں دشواری ہورہا ہے۔ دوسری طرف آئی ایس پی آر نے چار بلوچوں کودہشت گرد قرار دیکر قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ خدشہ ہے کہ ماضی کی طرح لاپتہ افراد کو جعلی انکاؤنٹر میں شہید کیا گیا ہے، یا نہتے شہریوں کو بمباری سے شہید کیا گیا ہے۔ جو پاکستانی فوج کا شیوہ رہا ہے۔ اس فوجی آپریشن کو وسعت دیتے ہوئے آج آواران کے مختلف علاقوں تیرتیج اور گْواش سمیت کئی علاقوں میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی پروازیں جاری رہی ہیں۔
ہفتہ کو پاکستانی فوج نے ضلع کیچ کے علاقے دشت جان محمد بازار اور تجابان کرکی میں آپریشن کرکے 7کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔جنکی شناخت جلیل ولد گل محمد،ولید ولد میاہ،عیسیٰ ولد شمبے ،ماسٹر سراج ،گہرام الہی بخش کے ناموں سے ہوئی ہے۔فورسز نے تجابان میں دوران آپریشن شاکرولد درا نامی ایک شخص کے گھر کو نذر آتش کردیاجبکہ خواتین و بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا یا گیا۔
جمعہ کے روز کراچی کے لیاقت ہسپتال میں پاکستانی فورسز وخفیہ اداروں نے ایک بلوچ نوجوان غفار ولد عبدالغفور کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔اسی طرح جمعہ کی شب فوج نے ضلع کیچ کے علاقے گومازی میں کھجوروں کے باغات سے چار افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جن کی شناخت عمران ولدحاجی عبدالرحمن،نصیر ولد مولا بخش،مہری ولد ولید اور طارق ولد حاجی احمد کے ناموں سے ہوئی ہے جواپنے باغات میں صفائی اور پانی دینے موجود تھے۔ واضح رہے کہ فوج نے علاقے کے لوگوں کے واحد ذریعہ معاش اور روزگار کھجوروں کے باغات میں جانے پر پابندی لگادی ہے۔ پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے ڈیرہ بگٹی اور کوہلو کے مختلف علاقوں چبدر، نساؤ، سکین اور جنت علی میں آپریشن کرکے خاتون سمیت دو افراد کو ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کرنے کے ساتھ بڑی تعداد میں گھروں سے لوٹ مار کرکے انہیں نذر آتش کردیا گیا۔