دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںمستونگ و قلات کے مختلف علاقوں میں خونی فوجی آپریشن جاری ہے۔...

مستونگ و قلات کے مختلف علاقوں میں خونی فوجی آپریشن جاری ہے۔ بی این ایم

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ ضلع قلات و مستونگ میں گذشتہ دو دنوں سے ایک خطرناک فضائی و زمینی خونی ملٹری آپریشن جاری ہے ۔ بڑی تعداد میں عام بلوچوں کی شہادت و زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح پاکستان ان علاقوں میں کیمیائی ہتھیار و پوائزن گیس کا بے دریغ استعمال کررہا ہے ،پانی کے چشموں میں زہر ملایا جا رہا ہے ۔ ان علاقوں میں گزشتہ سال بھی اسی طرح کی کارروائیوں میں چشمے کی پانیوں میں کیمیکل پھینکا گیا تھا۔ اب تک آمدہ اطلاعات کے مطابق ان علاقوں میں مال مویشیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ تمام گاؤں محصور ہیں اور کئی لوگوں اغوا کیا گیا ہے۔ تاہم تمام علاقے کی مکمل محسور ہونے و مواصلاتی نظام کے منقطع ہونے کی وجہ سے مکمل تفصیلات تک رسائی ممکن نہیں۔
جوہان ،نرمک ،کابو ،کوہک، تلخاوی، دلبند ،دشتڈی ،سرشار ، کے علاوہ اسپلینجی و کوہِ سیاہ اور کوہِ ماران کے گرد و نواہ کے درجنوں دیہات زیر آپریشن ہیں۔ کل سے تمام علاقے مکمل طور پر آرمی کے ہاتھوں محصور ہیں، کسی کو اندر اور باہر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔مقامی رپورٹوں کے مطابق فضائی بمباری اور بھاری دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنائی دی جارہی ہیں۔
آپریشن میں دس سے زائد گن شپ ہیلی کاپٹر اور سو کے قریب جنگی ساز و سامان سے لیس گاڑیاں ، بکتر بند حصہ لے رہے ہیں۔ آج علی الصبح آپریشن میں مزید تیزی لائی گئی ہے اور آپریشن میں آرٹیلری اور توپ خانے کا عام آبادی پر بلا امتیاز استعمال کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی ان علاقوں میں اسی قسم کا ایک آپریشن کیا گیا تھا کہ جس میں 135سے زائد بے گناہ بلوچ کسان چرواہے لاپتہ ہوئے تھے ، جن میں سے کچھ کی لاشیں بعد میں انہی پہاڑوں ویرانوں سے ملی تھیں۔
ہمیں خدشہ ہے کہ پاکستان اپنی ماضی کی روش کی طرح اس دفعہ بھی پہاڑوں میں رہنے والے بلوچ مالداروں ، کسانوں و چرواہوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر لاپتہ کردیگی ۔ بلوچوں کی گمشدگی اور جعلی مقابلوں میں قتل ہونے کے واقعات میں نہایت تیزی آئی ہے۔ عالمی اداروں سے اپیل ہے کہ وہ بلوچستان میں مداخلت کرکے جنگی جرائم اور بلوچ نسل کشی کے جرم میں پاکستان کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز