سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںفلسطینیوں کی جانب سے ’یوم غضب‘، اسرائیل نمٹنے کے لیے تیار

فلسطینیوں کی جانب سے ’یوم غضب‘، اسرائیل نمٹنے کے لیے تیار

ہمگام نیوز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیے جانے کے خلاف فلسطینی آج ’یوم غضب‘ منا رہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو باقاعدہ طور پر اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان پر دنیا بھر میں تنقید جاری ہے۔ فلسطین کے مختلف علاقوں میں بھی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ فیڈریکا موگیرینی نے ٹرمپ کے اس اعلان پر اپنے سخت ردعمل میں کہا، ’’یہ وہ فیصلہ ہے، جو اس پورے خطے کو تاریک زمانوں سے بھی پیچھے دھکیل دے گا۔‘‘
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ فیصلہ درست نہیں اور اس کی مخالفت کی جائے گی۔

ادھر ایک اعلیٰ فلسطینی عہدیدار نے جمعرات کے روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس کو ’فلسطین میں خوش آمدید نہیں‘ کہا جائے گا۔ اس کے جواب میں وائٹ ہاؤس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اگر مائیک پینس اور فلسطینی صدر محمود عباس کے درمیان رواں ماہ کے اختتام پر طے شدہ ملاقات نہ ہوئی تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اس اعلان کے بعد جمعرات کو فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ اسرائیل نے مغربی کنارے میں اضافی فوجی تعینات کر دیے ہیں تاکہ کسی بھی غیرمتوقع صورت حال سے نمٹا جا سکے۔

ٹرمپ کے اس بیان پر دنیا کے قریب تمام ممالک تنقید کر رہے ہیں، تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا نام یروشلم کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ نیتن یاہو نے دیگر ممالک سے بھی استدعا کی کہ وہ صدر ٹرمپ کے پیروی کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز