(ہمگام نیوز)بلوچستان کے علاقےمشکے میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کو تعاون نہ دینے پر ایک شخص قتل ،تفصیلات کے مطابق مشکے میں ریاستی ڈیتھ سکواڈکے کارندوں نے کچھ دن قبل دبئی سے آنے والے مبارک کے بیٹے سے تعاون طلب کیا تھا تعاون نہ دینے پر مشکے کے بازار میں ریاستی ڈیتھ سکواڈکے کارندوں نے فائرنگ کرکے مبارک بلوچ کو قتل کردیا جبکہ دونوں بیٹے شدید زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لئے کراچی لے جایا گیاہے
جبکہ لسبیلہ میں قضہ گیر پاکستانی قابض فوج نے بارہ مارچ کو شہید صدام کے والد ماسٹر عبدالعزیز ولد خان محمداورصحافی لطیف بلوچ کے بھائی خالد ولد جان محمد کو لسبیلہ سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا تاحال بازیاب نہ ہوسکے
دوسری جانب گزشتہ روز تربت دشت کے علاقے میں قبضہ گیر فوج نے ایک گھر حملہ کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر گھروں میں لوٹ ماری کےبعد بلوچی زبان کے شاعر ایاز ولد مجید کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام منتقل کردیا
یاد رہے ایاز بلوچ کو ایک بار پہلے بھی قبضہ گیر فوج نے اغواء کیا تھا
گزشتہ روز پروم کے علاقے ریش پیش میں پاکستانی فورسز نے صوفی علی کے گھر پر حملہ کرکے لوٹ مار کی اورپروم ہی کے علاقے جاہئین سے شاہ دوست ولد عظیم کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا