( ھمگام ویب نیوز ) اطلاعات کے مطابق افغانستان سے ملحق پشتون وطن کے قبائلی علاقوں میں پختونوں کو درپیش پاکستان کے قابض فورسز کی جانب سے پیدا کردہ انتظامی مسائل کو اجاگر اور حل کرنے کیلئے حال ہی میں قائم کی جانے والی PTM تنظیم کی اپیل پر گرفتار کئے جانے والے افراد کی فوری رہائی کیلئے سوموار کو پشاور اور دیگرشہروں اور قصبوں میں مظاہرے کئے گئے۔پشاور کے احتجاجی مظاہرے میں پختون تحفظ تحریک میں شامل کارکنوں کے علاوہ مختلف سول سائٹی نتظمیوں کے ممبران نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے گرفتار افراد کی جلداز جلد رہائی اور تنظیم کے سربراہ اور دیگر ممبران کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین سے ڈاکٹر سید عالم محسود ،فضل خان ایڈوکیٹ، ثناء اعجاز،شفیق کگیانی،شبینہ آیاز اور دیگر افراد نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق پر امن احتجاج ہر شہری کا بنیادی انسانی حق ہے۔ لہذا تمام گرفتار افراد کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پختون تحفظ موومنٹ بے گناہ پختونوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے پر امن طریقے اور آئین اور قانون کے مطابق جدوجہد کررہے ہے لہذا اس تحریک کے خلاف کسی قسم کی پابندیاں قبول نہیں کی جاسکتی۔ مزید یہ کہ عورت فاؤنڈیشن کی سربراہ شبینہ آیاز نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ قومیت کے اعتبار سے پشتون نہیں ہیں مگر مختلف علاقوں میں پختونوں کے خلاف ریاستی دہشتگردی اور پابندیوں میں دن بدن اور مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ لہذا بحیثیت انسان وہ مجبور ہیں کہ اس ظلم وبربریت کے خلاف مظلوموں کے ساتھ احتجاج میں شرکت کرے۔ منظور پشتین نے8 اپریل کو تحریک کے مطالبات کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔