سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںسعودی عرب میں سینما کی افتتاح بلیک پینتھر فلم سے کیا...

سعودی عرب میں سینما کی افتتاح بلیک پینتھر فلم سے کیا گیا

ریاض (ھمگام ویب نیوز ) سعودی وزیراطلاعات و ثقافت ڈاکٹر عوادالعواد نے کہا ہم اپنے عوام کو رجعت پسندی اور قدامت کی تاریکیوں سے نکال کر جدید دنیا میں روشن خیالی کے ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہے۔ امریکی کمپنی اے ایم سی انٹرٹینمنٹ کے تعاون سے یہ سینما شاہ عبداللہ مالیاتی مرکز میں قائم کیا گیا ہے اور اسی کمپنی کے زیر اہتمام اس میں ہالی ووڈ کی مقبول فلم ، بلیک پینتھر، سب سے پہلے دکھائی جارہی ہے۔اس موقع پر ایک رنگا رنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں تفریح اور ثقافت کے شعبے سے وابستہ معروف سعودی اور غیرملکی شخصیات نے شرکت کی۔انھوں نے کہا کہ ’’ آج ہم ویژن 2030ء کے تحت مملکت کے شہریوں کا معیارِ زندگی بہتر بنانے کے لیے اپنا ایک اہم وعدہ پورا کررہے ہیں۔ سینما نے ہمیشہ ثقافتوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور سعودی عرب اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیا ر ہے‘‘۔سعودی عرب کے وزیر ثقافت اور اطلاعات ڈاکٹر عواد العواد نے افتتاح کے موقع پر کہا کہ ’’ سعودی عرب میں سینما کی واپسی مملکت کی جدید تاریخ اور ثقافتی زندگی میں ایک اہم واقعہ ہے اور یہ مملکت میں تفریح کی صنعت کی ترقی کے لیے بھی ایک اہم قدم ہے‘‘۔سعودی عرب کے سرکاری سرمایہ کاری فنڈ کے تحت قائم ڈویلپمنٹ اور انویسٹمنٹ انٹرٹینمنٹ کمپنی ( ڈی آئی ای سی) کے زیر اہتمام بدھ کو دارالحکومت الریاض میں پہلے سینما ہال کا افتتاح کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے ویژن 2030ء کے تحت آئندہ پانچ سال کے دوران میں 15 شہروں میں 40 سینماگھر کھولے جائیں گے۔یہ اقدام مملکت میں تفریحی شعبے کی ترقی کے منصوبے کا حصہ ہے۔2030ء تک 25 سعودی شہروں میں ایک سو تھیٹر قائم کیے جائیں گے۔AMC انٹرٹینمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر( سی ای او) ایڈم آرون نے سینما کے افتتاح پر اپنے خیالات کا ا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ دنیا بھر میں AMC کے قریباً ایک ہزار تھیٹرز اور گیارہ ہزار اسکرینیں ہیں لیکن سعودی عرب جیسا عوامی جوش و جزبہ اور کہیں دیکھنے میں نہیں آیا ۔جو کہ ہمارے لیئے کافی حوصلہ افزا بات ہوئی۔ میں نے جب حالیہ ہفتوں کے دوران میں دنیا میں مختلف لوگوں کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کی تو اس سے یہی نتیجہ اخذ کیا گیا کہ یہ ایک تاریخی موقع ہوگا‘‘۔سعودی وزارت ِاطلاعات کے مطابق 2030ء تک مختلف شہروں میں مزید 350 سینما تھیٹر کھولے جائیں گے اور ان کی 2500 اسکرینیں ہوں گی۔ سینماؤں کے قیام سے سعودی عرب میں 2030ء تک 30 ہزار سے زیادہ افراد کو کل وقتی روزگار میسر آئے گا اور جزوقتی روزگار کے ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ مواقع پیدا ہوں گے۔انھوں نے اعلان کیا کہ ’’ ایک شفاف ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ سعودی اور بین الاقوامی فلم ساز وں کو ملک میں اپنے کام کو دکھانے کا باقاعدہ موقع ملے ‘‘۔ سعودی عرب کے جنرل کمیشن برائے آڈیو ویژل میڈیا کے ذریعے تفریح کی صنعت کو ریگولیٹ کیا جارہا ہے ۔یہ کمیشن فلم تقسیم کاروں اور سینما چلانے والوں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے اور سعودی عرب میں دکھائی جانے والی فلموں کے انتخاب کی بھی یہی منظوری دے گا۔ اس پہلے فلم کے افتتاحی شو کے موقع پر سعودی نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے جزبات دیدنی تھے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز