کابل ( ھمگام ویب نیوز ) اطلاعات کے مطابق افغانستان کے ہمسایہ ممالک ایران و پاکستان کی سرپرستی و ریاستی کمک سے چلنے والے افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے فرح میں کیئے جانے والے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ذرائع ابلاغ کو بھیجے جانے والے ایک پیغام میں طالبان ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ مغربی ولایت فرح میں کیئے جانے والے حملے کے بعد طالبان نے دو فوجی اہلکاروں کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ تاہم افغان فوج نے تاحال طالبان کے اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
افغانستان کے مغربی صوبے فرح کے گورنر کے ترجمان محمدناصر مہری کے مطابق ضلع بالا بلق میں ایک چوکی پر طالبان کے حملے میں پانچ فوجی اہلکار مارے گئے ہیں۔
ترجمان نے خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کو بتایا ہے کہ چوکی پر تعینات اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں چھ حملہ آور طالبان بھی مارے گئے۔جبکہ گزشتہ روز بھی مغربی افغانستان میں طالبان کے مختلف حملوں میں 18 فوجی اور پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔
حکومتی ترجمان نے بتایا کہ حملہ آوروں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ کئی گھنٹے تک جاری رہی لیکن مزید نفری کے علاقے میں پہنچنے کے بعد صورتِ حال اب معمول پر آگئی ہے۔