سراوان ( ھمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق رواں ماہ ایرانی قابض آرمی نے مغربی مقبوضہ بلوچستان میں 30 سے سے زائد غیر مسلح و عام بلوچوں شہریوں کو فائرنگ سے قتل کرکے اپنی بربریت کا مظاہرہ کردیا ہیں۔
اطلاع کے مطابق گزشتہ روز سراوان میں ایک اور واقع میں ایرانی قابض آرمی نے مغربی بلوچستان کے شہر سراوان میں ایک چلتی گاڑی میں فائرنگ کرکے ایک بزرگ بلوچ گل محمد شاہوزہی کو شہید اور گاڑی کے ڈرائیور کو شدید زخمی کر دیا جو کہ بلا وجہ گاڑی پر فائرنگ کر دیا گیا ہے یاد رہے کہ اسی مہینے اپریل میں قابض ایرانی شیعہ گجر، کے قابض فورسز اور دیگر نام نہاد قانون نافز کرنے والے درندہ صفت اداروں نے چلتی، گاڑیوں ، راہ چلتے مسافروں یا کسی جگہ مزدوری کرتے عام شہری بلوچ بزرگوں، بچوں سمیت 30 سے زائد بلوچوں کو قتل کر دیا ہین۔ اور کئی معصوم بلوچ فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہوگئے سوشل میڈیا میں بلوچوں کے حق میں کام کرنے والے بلوچ نوجوانوں کا کہنا ہے ایرانی شیعہ گجرملا رجیم اور اب ہاتھ دھو کر عام معصوم بلوچوں کی نسل کشی کی رفتار کو تیز کردیا ہیں۔ صرف اپریل کے مہینے میں 30 سے زائد بلوچوں کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا ہے اس معاملے میں قابض ایرانی نام نہاد عدالتیں بھی اس گھناؤنے عمل کی نہ صرف دفاع کر رہے ہیں بلکہ وہ معصوم بلوچوں کو بنا ثبوت اور کیس سزائیں سنا کر جیل کی کالی کوٹھریوں میں ڈال رہے ہیں جو کہ بعد میں ان کا نکلنا یا انصاف طلب کرنا نا ممکنات میں سے ہو تا ہیں۔