( ھمگام ویب نیوز ) آج سائنس کی میدان میں ترقی اور زمانے کی ارتقاء پر اگر ہم زرا غور کرنے کے بعد یوں تصور کرے۔ کہ یو ایس بی۔ ( USB ) ڈرائیو جس میں آپ کسی کی قیمتی نجی یا کاروباری و تعلیمی معلومات محفوظ ہوں، وہ اگر کھوجائے تو کتنی پریشانی اٹھانی پڑے گی؟ یہ خوف بھی لاحق ہوگا کہ اگر کسی کے ہاتھ لگ گئی تو وہ ان معلومات کا غلط استعمال کرکے آپ کو خاندان و دوستوں سمیت بلیک میل بھی کرسکتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی کمپنی،یا تنظیم کے حساس ڈیٹا پر مشتمل یو ایس بی ( USB ) گُم ہوجائے تو اسے کاروباری و دیگر نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، اور اس گمشدگی کے ذمہ دار افسر و زمہدار شخص کو ملازمت و عہدہ سے ہاتھ دھونے پڑسکتے ہیں۔بعدازاں یو ایس بی کا دور آگیا۔ ابتدا میں ان گنجائش پانچ سو ایم بی سے لے کر زیادہ سے زیادہ ایک دو جی بی تک ہوتی تھی مگر اب تو کئی سو جی بی کی یو ایس بی فلیش ڈرائیوز عام دست یاب ہیں۔ یو ایس بی فلیش ڈرائیوز مختلف ڈیزائنوں اور گنجائش کے ساتھ خریدی جاسکتی ہیں۔یہ بہت مفید پورٹیبل ڈیوائس ہے جس میں ایک فرد اپنی قیمتی ڈیٹا محفوظ کرسکتا ہے، کیوں کہ کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک میں رکھا گیا ڈیٹا ہیکرز کا نشانہ بن سکتا ہے۔
علاوہ ازیں اگر کسی فائل کا پرنٹ آؤٹ درکار ہو تو بھی یو ایس بی سے کام لیا جاسکتا ہے۔ فائل اس میں محفوظ کرکے متعلقہ دکان و جگہ پر لے جاکر پرنٹ نکلوا لیا جاتا ہے۔ ایک زمانے میں فلیش ڈرائیوز کی میموری بہت کم ہوا کرتی تھی۔ اس دور میں فلاپی ڈسک بھی استعمال ہوتی تھی۔جو ناکام ہو کر بلآخر فلاپ ہوگئی ۔ اب سائنس کی کمال دیکھئے کہ جب تک آپ اپنی مخصوص پاس ورڈ نہ ’ڈالے‘ یعنی مقررہ ہندسے نہ دبائے جائیں، یو ایس بی کام نہیں کرے گی۔ چنانچہ اگر یو ایس بی کھوجائے یا چوری ہوجائے تو کم از کم یہ اطمینان رہے گا کہ اس میں محفوظ معلومات ’ محفوظ ‘ ہی رہیں گی، ان تک کسی کی رسائی نہیں ہوسکے گی۔انھی امکانات کے پیش نظر یہ خصوصی یو ایس بی بنائی گئی ہے۔ اس ڈیوائس کی خاص بات یہ ہے کہ پورٹ میں لگانے کے بعد جب تک پاس ورڈ نہ دیا جائے یو ایس بی فعال نہیں ہوگی۔ یو ایس بی کے اوپر ٹچ پیڈ پر صفر سے لے کر نو تک ہندسے درج ہیں۔ ان ہندسوں کی مدد سے یو ایس بی کے لیے پاس ورڈ مقرر یعنی سیٹ کرلیا جاتا ہے۔