دوشنبه, اکتوبر 28, 2024
Homeخبریںمہاجر عوام اس الیکشن کا 1993 سے زیادہ موثر بائیکاٹ کریں گے،؛الطاف...

مہاجر عوام اس الیکشن کا 1993 سے زیادہ موثر بائیکاٹ کریں گے،؛الطاف حسین

لندن (ہمگام نیوز ) برطانیہ میں جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے لندن میں ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس سمیت پاکستان میں کئی کیسز میں مطلوب ہیں۔ گزشتہ اوقات انھوں نے بائیس اگست دوہزار سولہ کو کراچی پریس کلب جلسے میں لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف نعرے لگائے تھے۔ اس کے بعد پاکستان میں موجود ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے دباو میں آکر ان سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا۔ جبکہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے پاکستانی میڈیا میں ان کے بیانات نشر کرنے پر پابندی لگادی تھی۔ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کا کہنا ہے کہ انھوں نے مردہ باد کا نعرہ لگانے کے فورا بعد نہ صرف عوام ، بلکہ فوج کے جرنیلوں سے معافی مانگی تھی ۔ لیکن پاکستانی فوج نے پیشگی ہی سے مائنس الطاف کا منصوبہ بنایا ہوا تھا۔ جس کی بنیاد پاکستان آرمی کے سابق چیف جنرل آصف نواز جنجوعہ نے رکھی تھی ۔ فوج کی وہی پالیسی آج تک برقرار ہے.الطاف حسین نے کہا کہ پاکستان کے انہی مظالم کی وجہ سے آج پشتون، بلوچ ، ہزاروال، پنجابی ، سب اسی طرح کے نعرے لگارہے ہیں۔الطاف حسین کا کہنا ہیں کہ عمران فاروق کا قتل دراصل آئی ایس آئی کی سازش تھی۔ انھیں ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے اپنے زر خرید قاتلوں کے ذریعے قتل کروا کے اس کا جھوٹا الزام مجھ پر لگادیا۔ اس میں مصطفیٰ کمال، پی آئی بی اور بہادرآباد ٹولا اور پیپلز پارٹی بھی شامل تھی۔ قتل کے مرکزی ملزم کاشف کو انھوں نے مار ڈالا ہے۔ جبکہ بین الاقوامی تفتیشی ادارہ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے لوگ کارروائی کرنے والوں سے جا کر مل آئے ہیں۔ عالمی عدالت انصاف میں یہ مقدمہ چلایا جائے تو میں وہاں پیش ہونے کے لیے بالکل تیار ہوں۔ نائن زیرو پر حملے کے بعد سے اس وقت ایم کیو ایم کے دو دھڑوں کے الیکشن میں شرکت و حمایت سے متعلق الطاف حسین نے کہا ایم کیو ایم کامرکزی دفتر نائن زیرو بند ہے۔ ایم کیو ایم کے تمام دفاترز کو پاکستانی فوج نے مسمار کردیا ہیں۔ میرے تحریر و تقریر اور تصاویر پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ الطاف حسین نے کہا کہ میرے کارکنوں کو گرفتار اور ماورائے عدالت قتل کیا جارہا تھا۔ نہ عدالتیں انصاف دے رہی تھی اور نہ کوئی اور آواز سننے والا تھا۔ میں ایسے پاکستان کو کیسے زندہ باد کہہ سکتا تھا جہاں میرے لوگ مر رہے ہوں ۔اور ان حالات میں اپنے لوگوں سے کیسے کہہ سکتا ہوں کہ میرے عوام الیکشن میں حصہ لیں ؟ پی آئی بی اور بہادر آباد ٹولے نے شہیدوں کے خون کا سودا کر لیا ہے۔ میں ایسے الیکشن میں حصہ لینا گناہ سمجھتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ مہاجر عوام اس بار کے الیکشن کا 1993 سے زیادہ موثر بائیکاٹ کریں گے ۔الطاف حسین نے انکشاف کیا کہ آئی ایس آئی اور فوج کے لوگ لندن آکر اکثر و بیشتر ان سے ملاقات کرتے رہتے ہیں۔ اور معاملات کو درست کرنے کے لیے کچھ باتیں طے کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے تمام وعدے پورے کرلیئے ہے۔ لیکن ا نھوں نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 دسمبر 2010 کو شمالی لندن میں ان کے گھر کے قریب قتل کردیا گیا تھا۔ اس قتل کا مقدمہ پاکستان میں دسمبر 2015 میں قائم کیا گیا جس میں الطاف حسین کو بھی نامزد کیا گیا۔ اس مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت نے الطاف حسین کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز