(ہمگام نیوز ویب ڈیسک ) ایران کی ملا رجیم کی شرپسندانہ سیاست سے جہاں ایرانی نئی نسل خود بیزار ہوچکے ہیں۔وہی اس کے ہمسایہ ممالک اور زیر قبضہ قومیتیں عرب اعوازی،بلوچ بھی سخت غصے میں ہیں۔ایران کی داخلی و خارجی شرانگیز سیاست و دنیا میں دہشتگردی کی مدد کرنے کے خلاف طاقتور ممالک ان کی اس پالیسیز سے سخت نالاں ہے خصوصا جن میں سرفہرست امریکہ،سعودی عرب اور اسرائیل ایران کے خلاف ایک پیج پر ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے سوشل میڈیا ٹوئیٹر میں اپنے ایک بیان میں کہا کہ “ایران کی حمایت یافتہ دہشت گردی سے یورپ بھی محفوظ نہیں ہے۔ رواں ماہ ویانا میں ایک ایرانی سفارت کار کو فرانس میں ایک انتخابی اجتماع کو دھماکے سے نشانہ بنانے کی سازش کا قصور وار ٹھہرایا گیا۔ ایک طرف ایرانی نظام یورپ کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ وہ ایرانی جوہری معاہدے میں باقی رہے اور ساتھ ہی یہ نظام یورپ میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے”۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایرانی نظام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایرانیوں اور پوری دنیا بالخصوص یورپ کے لیے مشکلات، موت اور دہشت گردی کا سبب ہےمنگل کے روز اپنی ٹوئیٹ میں پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ “قتل اور دھماکوں کی ان تمام کاروائیوں نے جن کی منصوبہ بندی ایران نے کی تھی اور دیگر دہشت گرد حملوں نے لا تعداد انسانوں کے دلوں میں خوف اور دہشت بٹھا دی”۔جو کہ قابل مزمت ہے۔