گوادر(ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے ساحلی بیلٹ گوادر،تربت،پسنی،اورماڑہ سمیت پنجگور قابض پاکستان و ایران کے ہاتھوں بجلی کی دانستہ طور بندش پر عوام شدید گرمی میں مشکل زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔پینے کی پانی،برف،فریج،روشنی،زراعت،طلباء و طالبات کی پڑھائی وغیرہ سب متاثر ہوئے ہیں۔غرضیکہ روز مرہ زندگی کے تمام شعبے سخت متاثر ہوئے ہے۔اس کے خلاف عوام میں سخت غصہ اور بے چینی پایا جاتاہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایران نے بلوچستان کے مختلف اضلاع کے لیے فراہم کی جانے والی بجلی کو بند کردیا ہے.
ایران نے 100 میگا واٹ کی بجلی پاکستان کے زیر تسلط بلوچستان کو ترسیل کر دینا بند کردیا ہے۔اس حوالے سے ایرانی حکام بظاہر تکنیکی مسئلہ کو بہانہ کے طور پیش کررہے ہیں۔لیکن حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے۔اس مسئلے کی بنیادی وجہ خطے کی جیو پالیٹکس ہے۔گزشتہ دنوں قابض ایرانی فوج کے سربراہ نے قابض پاکستانی فوج کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی تھی ،امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ ایران پر اتحادی افواج کے حملے کی صورت میں انھوں نے پاکستان سے ملٹری تعاون کی اپیل کی ہوگی۔جسے پاکستان امریکہ و سعودی عرب کے خوف سے انکار کیا ہوگا۔اب اس کے ردعمل کے طور پر ایران نے اپنے انتقام کا نشانہ پہلے سے ظلم کے شکار مظلوم و محکوم بلوچ قوم کو بناکر ان کی بجلی بندش کو جیو اسٹریٹجی کے طور پر پر استعمال کررہا ہے۔جس سے بلوچ عوام کے ساتھ پاکستان و چائنا کی سی پیک متاثر ہوگی۔مزید یہ کہ یہ بجلی عوام کو مفت نہیں دی جارہی بلکہ اس کے بدلے عوام سے خطیر رقم لیا جارہا ہیں۔لیکن بدلے میں یہ سہولت ایک عزاب سے کم نہیں!