چهارشنبه, جون 18, 2025
Homeخبریںخارجہ پالیسی میں نئے فیصلہ نہ لیئےتو امریکا بھارت کے ساتھ مل...

خارجہ پالیسی میں نئے فیصلہ نہ لیئےتو امریکا بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کو 5 سال میں سبق سکھا دے گا،؛پاکستانی وزیر دفاع

اسلام آباد (ہمگام نیوز ویب ڈیسک )حالات حاضرہ کے مطابق امریکہ نے ماضی قریب میں خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال اور افغانستان میں مسلسل بدامنی کے پیش نظر پاکستان کو حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان کے خلاف کارروائی تک پاکستان کی معاونت معطل کر رکھی ہے ،اور دوسری جانب قابض پاکستان اپنی بداعمالیوں سے مسلسل انکارکرتے ہوئے امریکی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بقول ان کے پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، لیکن امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈال رہا ہے۔
پاکستان میں 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے اپنے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکہ نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے ۔یاد رہے امریکی صدر مسٹر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکم جنوری کو ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پاکستان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران پاکستان کو 33 ملین ڈالر امداد دے کر حماقت کی جبکہ بدلے میں پاکستان نے ہمیں دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں دیا۔ اسی طرح پہلے سے ہی امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی سیکیورٹی معاونت معطل کرنے کا اعلان کررکھا ہے ،جبکہ پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا گیا ہے۔تازہ ترین تفصیلات کے مطابق پاکستان کےنگراں وزیر دفاع خالد نعیم لودھی نے اسلام آباد میں 14 اگست کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا ابھی تک ہمارا فضائی اور زمینی راستہ استعمال کر رہا ہے اور پاکستان سے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی توقع بھی رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اب تک پاکستان کے خلاف 5، 6 اقدامات اٹھاچکا ہے، ہم نے جلدی فیصلہ نہ کیا تو امریکہ بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کو 5 سال میں سبق سکھا دے گا۔خالد نعیم لودھی نے کہا کہ امریکہ نے واضح کر دیا کہ پاکستان کے ساتھ نہیں چلنا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز