جمعه, اکتوبر 11, 2024
Homeخبریںچین میں دنیا کے سب سے بڑے سمندری پل کو عوام...

چین میں دنیا کے سب سے بڑے سمندری پل کو عوام کے لیے کھولا جارہا ہے

بیجنگ (ہمگام نیوز ڈیسک ) چین کی جانب سے متعدد میگا پراجیکٹس پر کام جاری ہے جو اس کے شہروں کو بدل کر رکھ دینگے۔ آئندہ دس سال کے دوران چین کی یہ منصوبہ ہے کہ 25 کروڑ افراد کو ملک کے بڑے شہروں میں منتقل کیا جائے۔اتنی بڑی نقل مکانی کے لیے چین میں اربوں ڈالرز سے انفراسٹرکچر کے بہت بڑے منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے۔ ان میں سے ایک دنیا کا سب سے بڑا سمندری پل ہے۔ رواں ہفتے چین کی جانب سے ہانگ کانگ، مکاﺅ اور جنوبی چین کے شہر ژوہوئی کو ملانے والے بہت بڑے پل کو عوام کے لیے کھولا جارہا ہے۔اس سے پہلے دنیا کا سب سے طویل سمندری برج چین میں ہی تھا جس کی لمبائی 26۔3 میل تھی جو کہ چنگ ڈاؤ میں تعمیر کیا گیا تھا۔ 34 میل تک پھیلے ہانگ کانگ مکاﺅ ژوہوئی برج کا منصوبہ چین کے 3 بڑے شہروں کو ایک دوسرے سے منسلک کردے گا اور اس طرح 4 کروڑ 20 لاکھ افراد پر مشتمل ایک بڑے شہر کا قیام عمل میں آجائے گا۔دنیا کے سب سے بڑے سمندری پل کی تعمیر سے ان تینوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 50 فیصد سے بھی زیادہ کم ہوجائے گا۔یہ پل سکس لین کا ہے جس میں 4 سرنگیں بھی تعمیر کی گئیں، جن میں سے ایک زیرآب ہے۔ اس پل کو سہارا دینے کے لیے چین کی جانب سے 4 مصنوعی جزیرے بھی تعمیر کیے گئے۔چین نے اسے ‘انجنیئرنگ کا عجوبہ’ قرار دیا ہے جس میں 4 لاکھ 20 ہزار ٹن اسٹیل استعمال کیا ہے، اتنے اسٹیل سے 60 ایفل ٹاور آسانی سے تعمیر کیے جاسکتے ہیں۔توقع ہے کہ روزانہ اس پل پر سے 40 ہزار گاڑیاں گزریں گی جبکہ شٹل بس سروس بھی ہوگی جو ہر 10 منٹ میں دستیاب ہوگی۔چینی حکام کے مطابق یہ برج 120 سال تک کام کرتا رہے گا۔اس پل کی تعمیر 7 سال میں مکمل ہوئی، 2012 کی اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح مصنوعی جزیرے تعمیر کیے جارہے ہیں۔یہ پل 20 ارب ڈالرز کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔پیدل چلنے والوں یا موٹرسائیکل سواروں کو اس پل پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی بلکہ یہ صرف گاڑیوں کے لیے مخصوص ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز