یکشنبه, نوومبر 24, 2024
Homeخبریںلاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین کی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1882...

لاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین کی بھوک ہڑتالی کیمپ کو 1882 دن ہو گے

کراچی (ہمگام نیوز) لاپتہ افراد و شہدا کے لواحقین کی بھوک ہڑتلی کیمپ کو 1882 دن ہو گےا۔ اس موقع پر بلوچ یکجہتی کونسل کے چیئرمین عبدلوہاب بلوچ سمیت مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے کراچی میں قائم کیمپ ک دورہ کر کے لواحقین سے ظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی جانب سے کی جانی والی تاریخی لانگ مارچ سے جہاںایک طرف دنیا کو بلوچ مسئلہ کے بارے میں آگاہی ملی وہیں لانگ مارچ جس جس علاقے سے گزرا وہاں پر بھی لوگوں کو بلوچ مسئلہ کے بارے میں آگاہی دیتا رہا۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کی لانگ مارچ جس طرح نظم و ضبط شروع تا اختتام تک چلی وہ ایک مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی طویل سفر میں بلوچ خواتےن و ماما قدیر بلوچ نے جس عزم و ہمت کا مظاہرہ کیا وہ دنیا کے لئے پیغام ہے۔ کیونکہ کسی بھی جُہد میں عزم و ہمت ایک لازمی شے ہوتی ہے۔ اس موقع پر ماما قدیر بلوچ اور سمی بلوچ نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران سندھ ترقی پسند قوم پرستوں نے جس طرح سے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی وہ قبل تعریف ہے۔ ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ 1882دن ہو گئے کہ ہم مسلسل انسانےت کے علم برداروں، اقوام متحدہ سمیت دوسرے عالمی اداروں سے اپیلیں کررہے ہیں کہ وہ اپنی ذمہ داریاں بلوچ مسئلے کے حوالے اد ا کریں لیکن وہ اب تک کوئی خاطر خواہ اقدام اُٹھانے سے قاصر ہیں، جس کی وجہ سے ریاستی ادارے بلوچستان میں بغےر کسی رکاوٹ کے لوگوں کو اغواءو شہید کررہے ہیں۔ جس کی تصدیق ہیومین رائٹس واچ نے اپنے سالانہ رپورٹ میں کی ہے۔انہوں نے کہ گزشتہ روز گوادر سے لاپتہ اعجاز کے والد کی لاش برآمد ہو گئی جو کہ اپنے بیٹے کی بازیابی کے لےے ریاستی اداروں کے دفاتر کا چکر کاٹ رہی تھی۔ ریاستی ادارے اس طرح کے اعمال سے واضح کرچکے ہیں کہ یہاں بلوچ کے لئے کوئی قانون و انصاف نہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز