یکشنبه, سپتمبر 29, 2024
Homeخبریںافغانستان سے فوجی انخلاء ایک غلطی ہوگی:سابق نیٹو کمانڈر جنرل

افغانستان سے فوجی انخلاء ایک غلطی ہوگی:سابق نیٹو کمانڈر جنرل

واشنگٹن (ہمگام نیوز ڈیسک) امریکن نشریاتی ادارے سی این این رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ افغانستان میں آدھے فوجیوں کے انخلا کے متعلق منصوبہ بندی شروع کرے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ منصوبہ بندی جاری ہے، 7،000 فوجیوں کی انخلا کے لیے تقریبا مہینوں کا وقت درکار ہوگی۔افغانستان میں فوجی کمی کا فیصلہ اسی دن لیا گیا تھا جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج کو نکالنے کا فیصلہ کیا تھا. جس کے بعد دفاعی سیکریٹری جیمزمیٹس نے جمعہ کو استعفی دینے کا اعلان کیا.امریکن دفاعی حکام نے سی این این کو بتایا کہ ٹرمپ افغانستان میں امریکی فوجیوں کی انخلا چاہتا ہے. حکام نے سی این این کو بتایا کہ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اسٹیٹ آف یونین سپیچ میں اس کی اعلان کریگی۔ جو جنوری یا  فروری کے آخر میں ہوگا .سی این این نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ حکام نے افغانستان میں امریکی موجودگی کو لے کر ٹرمپ پر زور دی ہے وہ اس بارے ایک فیصلہ لے۔ حکام نے سی این این کو بتایا کہ میٹس کے استعفی کا فیصلہ اسی فوجی فیصلے کے باعث سامنے آئی ہے۔ افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے ایک سابق کمانڈر جنرل جان آلن نے جمعرات کو سی این این کو بتایا کہ افغانستان سے فوجی انخلا ایک غلطی ہوگی. افغانستان میں تقریبا 14،000 امریکی فوجی ہیں، جن میں سے اکثر افغان فورسز کو تربیت دینے، مشورہ دینے اور ان کی مدد کرنے کے لئے نیٹو کی قیادت کے بڑے مشن کا حصہ ہیں.ٹرمپ طویل عرصے سے افغانستان میں امریکہ کی موجودگی کے بارے عدم اطمینان کا شکار تھا، جو 11 ستمبر، 2001 کو دہشت گرد حملوں کے بعد شروع ہوا.لیکن قانون سازوں نے جلدی سے روانگی کے بارے تشویش کا اظہار کیا ہے.جنوبی کیرولائیو جی پی سی سین لنڈسی گراہم نے سی این این کے کیٹ بولدوان نے جمعرات کو بتایا کہ “ہمارے فوجی کمانڈروں اور جن کو میں جانتا ہوں، ان کے مطابق، ہم افغانستان سے اعزاز کے ساتھ نکلنا چاہتے ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہم “افغانستان سے وقت سے پہلے واپس نکل جائیں، تو یہ ایک نئی 9/11 کا موجب بن سکتا ہے۔گراہم نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ چاہتا ہے کہ اس جنگ کو دوسرے ممالک لڑیں۔ چیئر آف جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے دو ہفتے پہلےواشنگٹن پوسٹ لائیو ایونٹ میں کہا کہ ،، میں نے افغانستان سے فوجی انخلا کی سفارش نہیں کی تھی۔ اس نے مزید کہا کہ ہم افغانستان سے نکل جائیں۔ افغانستان چھوڑنے سے نہ صرف جنوبی ایشیا میں عدم استحکام پیدا ہوگا بلکہ اس سے دہشت گردوں کو ایک ٹھکانہ مل جائیگی جہاں سے وہ امریکیوں اور ہمارے اتحادیوں پر حملہ کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز