زاہدان(ہمگام نیوزڈیسک)میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے دو مہینوں میں قابض ایرانی فورسز کی فائرنگ سے مجموعی طور ( 28) اٹھائیس بلوچ فرزند شہید اور کئی زخمی کیئے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق جن میں 15 بلوچ فرزند شہید اور 13 زخمی ہوئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق دو بلوچ فرزند پچھلے مہینے کی 14 تاریخ کو اس وقت زخمی ہوئے جب وہ اپنی گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کے خلاف ایرانی فورسز کے کیمپ کے سامنے احتجاج کررہے تھے جب قابض ایرانی فورسز نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ اسی طرح عبدالشکور ولد ھیبتان جسے پچھلے مہینے کی تیس تاریخ کو آشار بلوچ بازار میں گولیاں مار کر زخمی کیا گیا جس کو علاج معالجے اور طبی امداد فراہم کرنے کے لئے ہسپتال پہنچایا گیا۔
کنارک کے علاقے فلکہ لنج میں ایک بلوچ بزرگ کو گولیاں مار کر زخمی کردیا گیا۔ ڈیزل کے کاروبار سے منسلک ایک بلوچ نوجوان جن کی تاحال شناخت معلوم نہ ہوسکی اس وقت شہید ہوئے جب فورسز نے ان کی گاڑی کا پیچھا کیا اور وہ بے قابو گاڑی کے الٹنے سے موقع پر ہی شہید ہوگئے۔ ایک اور نوجوان جس کی شناخت عبدالرزاق امیری جس کی عمر 18 سال ہے کی گاڑی کا پیچھا ایرانی فورسز نے کیا جس کی وجہ سے وہ حادثے کا شکار ہوکر شہید ہوئے۔ 19 سالہ اسحاق ملائی سمندر میں اس وقت گولیوں کا شکار بن کر شہید ہوئے جب ایرانی فورسز نے انکی ماہی گیری کی کشتی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس سے ان کی کشتی میں آگ بھڑک اٹھی، جس کی وجہ سے وہ وہی تڑپ،تڑپ کر آگ میں جھلس کے شہید ہوگئے۔
عبداللہ ملائی اور اسماعیل ملائی ایرانی فورسز کی فائرنگ کا نشانہ بن کر زخمی ہوئے ان کے علاوہ عارف ملائی، مراد ملائی، غلام ملائی اور غفور ملائی بلوچ فرزندان بھی ایرانی فورسز کی فائرنگ سے لگنے والی آگ میں جھلس کر زخمی ہوگئے ہیں۔