کرائسٹ چرچ(ہمگام نیوزڈیسک) میڈیا اطلاعات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں نماز جمعہ کو مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی، واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔زرائع کے مطابق فائرنگ کے واقعات کرائسٹ چرچ میں واقع مسجدِ نور اور مسجد لنٹن میں پیش آئے، جس میں مسلح افراد نے مساجد میں داخل ہو کر خودکار ہتھیاروں سے نمازیوں پر فائرنگ شروع کر دی۔مقامی میڈیاکا کہنا ہے کہ مسجد میں ایک مسلح شخص داخل ہوا جس نے مشین گن سے فائرنگ کی، حملہ آور نے اپنے پنڈلیوں میں گولیوں سے بھرے میگزین باندھے ہوئے تھے۔مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ ملزم نے اپنی شناخت آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرینٹ کے نام سے کی ہے،حملہ آور وردی میں ملبوس تھا،جس کی عمر 30 سے 40 سال تھی۔مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حملہ آور جدید ہتھیاروں سے لیس اور پیٹرول بموں سے بھری گاڑی کیساتھ پہنچا تھا،جو ہیلمٹ میں لگے کیمرے سے واردات کی ویڈیو لائیو اسٹریمنگ کرتارہا۔
مقامی میڈیا نے مزید بتایا ہےکہ مسلح شخص نے مسجد میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کردی ، اس نے کئی بار اپنے بندوق کو ری لوڈ کیا اور مختلف کمروں میں جا کر فائرنگ کی۔مقامی میڈیانے یہ بھی کہا کہ 3 منٹ تک مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد حملہ آور مرکزی دروازے سے باہر نکلا،جہاں اس نے گاڑیوں پر بھی فائرنگ شروع کر دی۔یاد رہے نیوزی لینڈ کے دورے پر آئی ہوئی بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم فائرنگ کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئی ہے، جس کے کھلاڑی فائرنگ کے وقت نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے مسجد آئے ہوئے تھے،جوکہ تمام معفوظ رہے۔جبکہ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے اسے ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا۔ مقامی پولیس نے حملہ آور کو حراست میں لیتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے،اور شہریوں سے اپیل کی ہے وہ ڈینزایویونیو جانے سے گریز کرے۔حملہ آور فائرنگ کے وقت اپنی لائیو فیس بک ویڈیو بھی بناتا رہا جو وائرل ہونے سے قبل ہی نیوزی لینڈ کی پولیس کی جانب سے ڈیلیٹ کرادی گئی ہیں۔
Police are aware there is extremely distressing footage relating to the incident in Christchurch circulating online. We would strongly urge that the link not be shared. We are working to have any footage removed.
— New Zealand Police (@nzpolice) March 15, 2019