تہران(ہمگام نیوز ڈسک) ایرا ن امریکا کی پابندیوں اور دباؤ کے باوجود عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کے تحت یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔
یہ بات ایرانی پارلیمان کے اسپیکر علی لاریجانی نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہی ہے۔ ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی ایسنا کے مطابق لاریجانی نے کہا کہ ’’ جوہری سمجھوتے کے تحت ایران بھاری پن پیدا کرسکتا ہے اور یہ سمجھوتے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔اس لیے ہم یورینیم افزودگی جاری رکھیں گے‘‘۔
امریکا نے جمعہ ہی کو ایران کو کم درجے کی یورینیم کی افزودگی اور اپنے واحد جوہری پاور پلانٹ کو توسیع دینے سے روکنے کے لیے نئے اقدامات کا اعلان کیا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اورعلاقائی کردار کو روک لگانے کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔
قبل ا زیں امریکانے 22 اپریل کو ایران سے تیل کے خریدار ممالک کو پابندیوں سے حاصل استثنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکا کے اس اعلان کے بعد گذشتہ ہفتے تیل کی عالمی مارکیٹ میں قیمتیں نومبر کے بعد پہلی مرتبہ بلند سطح پر جا پہنچی تھیں۔امریکا ایران سے تیل کے درآمدہ کنندہ ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس سے خریداری بند کردیں۔
ایران سے تیل کے خریدار آٹھ ممالک میں بھارت ، چین اور ترکی بھی شامل ہیں۔انھیں امریکا نے گذشتہ سال نومبر میں ایران کے خلاف سخت پابندیاں کے نفاذ کے وقت چھے ماہ کے لیے تیل خرید کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ان میں سے پانچ ممالک یونان ، اٹلی ، جاپان ، جنوبی کوریا اور تائیوان ایران سے تیل کی خریداری میں پہلے ہی نمایاں کمی کرچکے ہیں۔