سراوان ( ھمگام نیوز) سھاب بلوچستان نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق سراوان سے قریباً 55 کلو میٹر دور اسفندک کے مقام پر سادہ لباس میں ملبوس قابض ایران کی خفیہ انٹلیجنس ‘اطلاعات ‘ کے اہلکاروں نے دو بلوچ نوجوان امین ملا زھی اور حامد ریکی پر فائر کھول دی،جس کے نتیجے میں دونوں بلوچ نوجوان موقع پر ہی جانبحق ہوگئے تاہم ان پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ دونوں اسمگلر ہیں جو کہ قابض ایران ہمیشہ بلوچوں کو بے گناہ اور غیر مسلح عام سویلین کو قتل کرنے کے بعد جھوٹی کیس بنا کر الزام لگاتا ہے ـ یاد رہے ایرانی دہشت گرد پولیس فورس اور دیگر خفیہ ادارے روزانہ کی بنیاد پر دو یا اس سے زیادہ بلا وجہ و کسی جرم کے بغیر مقبوضہ مغربی بلوچستان میں بلوچوں کو کسی جھوٹی الزام میں پھنسا کر ان کو یا تو قتل کر دیا جاتا ہے یا انہیں گرفتار کروا کر کالی کوٹھڑیوں میں دھکیل کر بلآخر پھانسی کی سزا سنائ جاتی ہے ـ