واشنگٹن(ہمگام نیوز ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ ایران نے 2015ء میں عالمی طاقتوں سے طے شدہ جوہری سمجھوتے سے جزوی طور پر دستبردار ہونے کے لیے مبہم انداز اختیار کیا ہے ۔
انھوں نے لندن میں برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ سے بدھ کو ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ میرے خیال میں جان بوجھ کر یہ مبہم اعلان کیا گیا ہے۔اب ہمیں انتظار کرنا اور دیکھنا ہوگا کہ ایران درحقیقت عملی طور پر کیا اقدامات کرتا ہے،اس کے بعد امریکا کے کسی ردعمل کا فیصلہ کیا جائے گا‘‘۔
قبل ازیں ایرانی صدر حسن روحانی نے یہ اعلان کیا ہے کہ اگر عالمی طاقتیں ایران کے مفادات کو امریکی پابندیوں سے تحفظ مہیا نہیں کرتیں تو وہ یورینیم کی اعلیٰ سطح کی افزودگی شروع کردے گا۔
ایران کے قومی ٹیلی ویژن سے نشر کی گئی تقریر میں صدر روحانی نے کہا کہ سمجھوتے پر دست خط کرنے والے باقی پانچ ممالک برطانیہ ، فرانس ، جرمنی ، چین اور روس کے پاس اب 60 روز ہیں ، انھیں اس عرصے میں ایران کے تیل اور بنک کاری کے شعبے کو امریکا کی پابندیوں سے بچانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔