چهارشنبه, اپریل 23, 2025
Homeخبریںڈیرہ غازی خان:پاکستانی فوج نے بلوچ سرزمین پرآج دوبارہ میزائل ٹیسٹ کی

ڈیرہ غازی خان:پاکستانی فوج نے بلوچ سرزمین پرآج دوبارہ میزائل ٹیسٹ کی

ڈیرہ غازی خان (ہمگام نیوز) ہمگام زرائع کے مطابق اطلاعات موصول ہوئی ہے کہ آج صبح سویرے 7بجے قابض پاکستانی فوج نے دوبارہ مشرقی بلوچستان کے پسماندہ شہر ڈیرہ غازی خان کے مضافاتی علاقے مقام(سخی سرور) کے علاقے بھرگڑ ٹالپور جلال ترائی کے مقام سے ایٹمی اور روایتی ہتھیار لے جانے والے 1 میزائل فائر کیئے جو ڈیرہ غازیخان کے علاقے باڈور(بغلچر) یونین کونسل مبارکی کے مبارکی ٹاپ کے اس طرف جا گرا۔آج جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔یاد رہے گزشتہ روز فائر کیئے گئے شائین2 میزائل کے پہلی والی ٹیسٹ جو کہ ناکام ہو کر اپنے اصلی ہدف سے پہلے مقامی بلوچوں کے جھگیوں کے پاس انسانی آبادی میں گر کر ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ آج کے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس واقعے کے نتیجے میں 8 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔واضع رہے متاثرہ علاقے میں انٹر نیٹ کی سہولت میسر نہیں،اور پورا علاقہ فوجی معاصرے میں ہیں،مقامی لوگوں کو کسی بھی قسم کے بارے میں بات کرنے کے خلاف مسلسل سخت نتائج کی دھمکیاں دے کر ڈرایا اور دھمکایا جارہاہیں۔مقامی لوگوں نے اپنے خدشات اور رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں ہمارے بلوچ سرزمین کو چاغی طرز کے دھماکوں اور میزائل ٹیسٹ رینج کیلئے استعمال کرنا انتہائی تشویشناک عمل ہیں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ قابض پاکستان کو ایٹمی دھماکے کرنے کے لیے صرف بلوچ پسماندہ علاقے ہی کیوں ملتے ہیں ..؟؟
ماضی قریب میں نواز شریف کے دور میں چاغی پر ہونے والے دھماکوں کے اثرات اتنے خطرناک اور جان لیوا ثابت ہوئے کہ آج تک وہاں پر نئے پیدا ہونے والے معصوم بچے معذور پیدا ہوتے ہیں اور ہر تیسرا شخص کینسر کا شکار ہے یوں تو بلوچ پاکستانیوں کے لغت میں غدار اور انڈیا کا ایجنٹ بھی قرار دیا گیا ہیں، مگر اتنے حساس اور خطرناک تجربے بلوچ بیلٹ میں آخر کیوں ؟؟؟
چاغی نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا مگر وہاں آج تک انہوں نے خاطر خواہ تعلیم دی اور نہ ہی صحت کی کوئی سہولت، وہاں کے باسی انہی دھماکوں کی وجہ سے طرح طرح کی موزی جان لیوا بیماریوں کا شکار ہو گئے ہیں،اور یہی نہیں پورے بلوچستان میں کینسر مسلسل پھیلتا جارہا ہیں۔
اب 20 سال بعد قابض ریاست نے ان مہلک دھماکوں کے لیے کوہ سلیمان کے بلوچ علاقوں کو چنا ہے .مقامی لوگوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ کوہ سلیمان کے تمن گورشانی اور تمن مزاری کے آبائی علاقوں کی رہائشی آبادی کو خالی کرادیا گیا ہے جہاں پر روزانہ کی بنیاد پر مہلک میزائل ٹیسٹ کیے جارہے ہیں اور گھر خالی نہ کرنے کی صورت میں مقامی لوگوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
آج صبح تمن بزاد کے علاقے مبارکی میں زوردار دھماکے کی آوازیں سنی گئی .. یاد رہے اس سے پہلے گزشتہ روز ماڑی میں میزائل کے ایک ناکام تجربے کی وجہ سے میزائل بلوچ آبادی میں جاکر گرا تھا جس سے 8 افراد شدید زخمی ہوئے تھے …مقامی لوگوں نے سوال کیا کہ ہمارے لوگوں کو تو سارے غدار اور انڈین کے لقب سے پکارا جاتا ہیں۔لیکن آخر ہم غداروں کی بلوچ گلزمین کو یہ خطرناک میزائل تجربوں کے لیے کیوں بے دردی اور ہماری مرضی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہیں ؟؟؟ لوگوں کا کہنا ہے کہ بالائی پنجاب کے ہزاروں کلومیڑ کے خالی بنجر علاقے ہیں،لیکن وہاں یہ میزائل اور ایٹمی تجربے کیوں نہیں کیئے جاتے ؟
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان سے وفاداری کا سرٹیفیکٹ بعد میں چاہیے پہلے ہمیں اپنی آنے والی نسل اور سرزمین کو تعفظ کرکے بچانا ہیں ،انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی نئی نسل کو کینسر زدہ اور سرزمین کو تابکاری شدہ نہیں چاہیئے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز