لندن ( ہمگام نیوز ڈیسک ) اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ ادارے نے پاکستانی بلاگر اور سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ محمد بلال خان کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ بلال کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق محمد بلال خان پاکستان کے سیاسی اور فوجی رہنماؤں کے بارے میں تنقیدی نقطہ نظر رکھتے تھے۔ پاکستان ملٹری کی طرف سے اس بات کی تردید کی جا چکی ہے کہ اس کا اس نوجوان بلاگر کی ہلاکت کے ساتھ کسی طرح کا کوئی تعلق ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی ڈائریکٹر آڈری آزولے کی طرف سے بدھ 26 جون کو ایک بیان جاری کیا گیا جس میں 16 جون کو محمد بلال خان کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔ ساتھ ہی پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس قتل کی تحقیقات کریں اور ذمہ دار افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔یونیسکو کی ڈائریکٹر کے مطابق، ”اظہار آزادی انسان کا ایک بنیادی حق ہے اور ہر ایک کے لیے اس حق کی حفاظت یقینی ہونی چاہیے۔‘‘
بلاگر محمد بلال خان کے قتل کی ذمہ داری ابھی تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس ٹیلفون کال کا کھوج لگانے کی کوشش کر رہی ہے جس کے ذریعے پولیس کے مطابق قاتلوں نے محمد بلال خان کو ایک فیملی تقریب سے اس مقام پر بلوایا جہاں اسے چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔
محمد بلال خان کے فیس بک اور ٹوئٹر پر ہزاروں فالوورز تھے۔ ماضی میں وہ آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے خلاف آواز اٹھاتے رہے جبکہ حال ہی میں وہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیش کردہ سالانہ بجٹ کے بعد اُن کی تقریر کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تنازعے کے تناظر میں ناموس صحابہ بل کی مہم چلا رہے تھے۔ انہوں نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے نئے سربراہ کی تقرری کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔