کوئٹہ( ہمگام نیوز ) انجینئرز گرینڈالائنس کے صدر انجینئر عادل نصیر نے مطالبات کی منظوری تک صوبے بھر میں دفاتر کی تالہ بندی اور کام چھوڑ ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے پر احتجاج میں شدت لائی جائیگی۔
ہفتہ کے روز کوئٹہ پریس کلب کے باہر قائم احتجاجی کیمپ میں انجینئر سرور بنگلزئی ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر عادل نصیر نے کہا کہ انجینئرز اپنے جائز مطالبات کی منظوری کیلئے چھ روز سے کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج پر بیٹھے ہیں ہمارا پر امن احتجاج جائز حقوق ومطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا اورانہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع میں دفاتر کی تالہ بندی اور کام چھوڑ ہڑتال کے باعث سرکاری کام ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں صوبائی حکومت انجینئرز کیلئے روزگاراور ٹیکنیکل الاؤنس اورانجینئرز سروس اسٹرکچر کی منظوری دیتے ہوئے انجینئر فیروز بلوچ کی رہائی کیلئے اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بی ڈی اے انجینئرز کی مستقلی،وفاقی اداروں میں بلوچستان کے انجینئرز کیلئے 6%کوٹہ پرعملدرآمد اوردیگر مطالبات کو فوری طور پر منظور کرتے ہوئے ان پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ روز سے انجینئرزکے جاری احتجاجی کیمپ میں انجینئرنگ کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر زراعت انجینئرزمرک اچکزئی،انجینئر عثمان بابئی،،ڈی جی مائنز انجینئر اشرف،ٹیکنیکل کالج کوئٹہ کے پرنسپل سمیت صوبے بھر کے ٹیکنیکل کالجز کے اسٹاف،بیوٹمز کے لیکچرارز نے شرکت کرکے ہم سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے انکے علاوہ بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ،اختر حسین لانگو دیگر اراکین اسمبلی اور سیاسی جماعتوں کی قیادت اور رہنماؤں نے کیمپ آکر ہمارے مطالبات کو جائز قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ہزاروں بے روزگارانجینئرز کیلئے روزگار اور ٹیکنیکل الاؤنس جیسے جائز بنیادی مطالبات کی منظوری تک احتجاجی کیمپ برقرار اور انجینئرنگ کے دفاتر میں کام چھوڑ کر ہڑتال اور تالہ بندی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات کے تسلیم نہ ہونے پر قانون کے دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے انجینئرز گرینڈالائنس اپنے احتجاج میں شدت لائیگی۔