دالبندین (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقہ نوکنڈی سے نگرانی کرنے والا جاسوس ڈرون برآمد ہوا۔زرائع کے مطابق ڈرون طیارہ نوکنڈی کے کے قریب سے برآمد ہوا۔ طیارہ بالکل ٹھیک حالت میں ہے اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ ذرائع کے مطابق طیارہ مبینہ طور پر کسی فنی خرابی کی وجہ سے اس علاقے میں اتارا گیا تھا۔ محکمۂ داخلہ کے اہلکار کے مطابق ڈرون پر بعض تحریر شدہ الفاظ سے یہ بظاہر ہوتا ہے کہ اس ڈرون کا تعلق ایران سے ہے تاہم اس سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
بلوچستان کے ایران کے ساتھ سرحدی علاقے میں بالکل ٹھیک حالت میں کسی ڈرون طیارہ ملنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 2017 میں پنجگور کے علاقے میں پاکستان کی جانب سے ایک ایرانی ڈرون طیارے کو مار گرایا گیا تھا۔
اس وقت پاکستانی حکام نے کہا تھا کہ پاکستانی طیارے نے اس لیے ایرانی ڈرون کو نشانہ بنایا کیونکہ اس پر کوئی نشان نہیں تھا اور اس پرواز کی اس سے پہلے کوئی معلومات بھی فراہم نہیں کی گئی تھیں۔
پنجگور میں 2017 میں جون کے مہینے میں ڈرون طیارہ داخل ہوا تھا جسے پاکستان فضائیہ کے طیاروں نے مار گرایا تھا۔ ابھی تک ایرانی حکام کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے کہ آیا یہ ڈرون انہی کا ہے اور اگر ایسا ہے تو وہ پاکستان کے زیر قبضہ چاغی کے علاقے میں کیا کر رہا تھا؟ واضع رہے کہ چاغی ایک اہم علاقہ ہے۔ اسی علاقے میں پاکستان کی اہم ایٹمی تنصیبات ہیں۔اور اب ایک بغیر پائلٹ کے طیارہ چاغی سے برآمد کیا گیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کے مختلف دفاعی اداروں نے تحقیقات کرنا شروع کر دیا ہیں۔