چهارشنبه, اپریل 23, 2025
Homeخبریںپنجگور،وشبود ایف سی کیمپ پر 6مسلح افراد کا حملہ3افراد جانبحق متعددزخمی

پنجگور،وشبود ایف سی کیمپ پر 6مسلح افراد کا حملہ3افراد جانبحق متعددزخمی

پنجگور( ہمگام نیوز ) ہمگام زرائع کی اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے پنجگور،وشبود میں گزشتہ روز سہ پہر 4 بجے کے قریب نامعلوم مسلح افراد، جو کہ ابتدائی غیر مصدقہ رپورٹس کے مطابق ان کی کل تعداد 6 بتائی جارہی ہے، کراچی ٹو پنجگور روٹ کے بس سے اتر کر فوراً پاکستانی فورسز کے چیک پوسٹ پر خود کار ہتھیاروں اور ہینڈ گرنیڈ سے حملہ آور ہوئے.

تفصیلات کے مطابق پہلے چیک پوسٹ پر حملہ آور ہوئے، وہاں موجود فورسز کے جتنے بھی اہلکار تھے، انھیں ہلاک کرنے کے بعد یہی حملہ آور مین کیمپ کے اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے، اور وہاں پاکستانی فوج کے ساتھ شدید نوعیت کی جھڑپیں ہوئیں۔ موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز سے شروع ہونے والی حملہ آج عصر کے وقت تک جاری رہی.

ہمگام ذرائع کو موصول ہونے والے اطلاعات کے مطابق 6 نامعلوم مسلح افراد کل عصر کے وقت پاکستانی فوج کے چوکی کے اندر گھس کر حملہ آور ہوئے تھے جس کے بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا ۔آخری اطلاعات کے مطابق جنگ آج عصر کے وقت تک جاری رہی۔جہاں آدھہ گھنٹہ اور 1گھنٹے کے وقفے،وقفے سے دو طرفہ فائرنگ جاری رہی۔ قابض پاکستانی فوج نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر محاصرہ کیئے رکھا ہے۔

مقامی زرائع کے مطابق اس مزکورہ کیمپ میں بیک وقت 150 سے 200 نفری تک کی تعداد کی موجودگی کی اطلاع ہیں۔ فورسز کی طرف سے کیمپ کے صرف بیرونی ایریا کو معاصرہ میں لینے کی اطلاعات ہیں ، خوف کے مارے مدد کیلئے آنے والے فوجیوں کا ابھی تک اندرونی کیمپ میں داخل ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ ایف سی کیمپ کی طرف سے ہسپتال کی جانب 3 ایمبولینسز تیزی سے بار بار جاتے ہوئے دیکھے گئے ۔ واضع رہے اس کیمپ پر ماضی میں اس سے قبل بلوچ سرمچاروں نے شدت سے کئی بار حملہ کیئے تھے ۔ لیکن چائنا و پاکستان کے استعصالی منصوبہ سی پیک کے سڑکوں کی تعمیر ہونے کی وجہ سے اسے دوبارہ تعمیر کرکے وسعت دی گئی۔جس میں زیر زمین تہہ خانے بھی بنائے گئے ہیں۔ خدشہ ہے کہ انہیں بلوچ قیدیوں کیلئے ٹارچر سیل کے طور پر بنائے گئے ہیں۔

آج سوشل میڈیا میں شائع ہونے والے تین جانبحق افراد کی شناخت اب تک نہیں ہوئی ہے ۔ عینی شاہدین کے مطابق اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جانبحق ہونے ہونے 3 افراد جن کے تصاویر آج سوشل میڈیا میں گردش کرتی رہی ہیں، حملہ آور نہیں بلکہ قیدی ہوسکتے ہیں۔ اب تک کی اطلاعات آنے تک حملہ آوروں کی مصدقہ شناخت یا تعلق کا معلوم نہ ہوسکا۔اور نہ ہی کسی تنظیم یا پاکستانی ریاست کی جانب سے اس بارے کوئی بیان سامنے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز