سه شنبه, اپریل 22, 2025
Homeخبریںجوہری معاہدے کو بچانے کیلئے ایران یورپی یونین کو 2 ماہ کی...

جوہری معاہدے کو بچانے کیلئے ایران یورپی یونین کو 2 ماہ کی مہلت دے گا: حسن روحانی

تہران( ھمگام نیوز ڈیسک ) مانیٹرنگ ڈیسک رپورٹس کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ کسی بھی جلد سمجھوتے کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ جوہری معاہدے کی پاسداری کم کرنے کے سلسلے میں تہران کے تیسرے اقدام کا اعلان ایک یا دو روز میں کر دیا جائے گا۔

روحانی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے یورپی یونین کو مزید دو ماہ کی مہلت دے گا۔

ایرانی سرکاری ٹی وی نے بدھ کے روز روحانی کا یہ بیان نشر کیا کہ جوہری معاہدے کی پاسداری کم کرنے کے سلسلے میں تہران کے نئے اقدامات … ایران کے جوہری پروگرام کی سرگرمیوں کو تیز کر دیں گے اور اس حوالے سے آئندہ اقدام “اہم ترین” ہو گا جس کے غیر معمولی اثرات مرتب ہوں گے۔

ایران کے انگریزی زبان کے سرکاری چینل “پریس ٹی وی” نے بدھ کے روز بتایا ہے کہ تہران نے یورپی ممالک کی جانب سے 15 ارن ڈالر کے قرضے کی پیش کش مسترد کر دی ہے۔ اس پیش کش کا مقصد ایران کی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانا ہے جو دوبارہ سے عائد کر دی گئی ہیں۔

اس سے قبل ایک ایرانی ذمے دار نے بدھ کے روز باور کرایا کہ تہران 4 ماہ میں تیل کی فروخت کے 15 ارب ڈالر حاصل کرنے کی صورت میں ہی جوہری معاہدے کی پاسداری کی طرف لوٹے گا۔ یہ بات ایرانی خبر رساں ایجنسی فارس نے بتائی۔

فرانس نے رواں سال کے اختتام تک ایران کو تیل کی آمدنی کی ضمانت کے حوالے سے تقریبا 15 ارب ڈالر پیش کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس کے مقابل تہران کو 2015 میں طے پائے گئے جوہری معاہدے کی مکمل پاسداری کی طرف واپس آنا ہو گا۔ تاہم یہ پیش کش واشنگٹن کی عدم مخالفت پر موقوف ہے۔

فارس خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقجی کا کہنا ہے کہ “جوہری معاہدے کی طرف ہماری واپسی 4 ماہ تک 15 ارب ڈالر کے حصول کے ساتھ مشروط ہے ، اگر ایسا نہ ہوا تو پھر ایران کی جانب سے پاسداریوں کو کم کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا”۔

ایرانی صدر پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ ان کا ملک آنے والے دنوں میں جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی پاسداریاں کم کر سکتا ہے۔ اس کے بعد منگل کے روز ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایک بیان میں کہا کہ اگر یورپی ممالک حرکت میں نہ آئے تو ایران معاہدے کی بعض شرائط سے دست بردار ہونے پر مجبور ہو جائے گا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ معاہدے کی شرائط پرعمل درامد سے دست برداری کا مطلب یہ نہیں کہ مذاکرات ختم ہوجائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز