اُپسالا( ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ سے تعلق رکھنے والے صحافی جو 2 مارچ کو یورپی ملک سویڈن کے اُپسالا شہر سے لاپتہ ہوئے تھے کی لاش اُپسالا میں دریا کنارے سے برآمد ہوگئی۔ پولیس نے بھی لاش برآمد ہونے کی تصدیق کردی۔
اسٹاک ہوم پولیس کی ترجمان کے مطابق ساجد کی لاش ایک ہفتے پہلے اُپسالا شہر کے نزدیک دریا کے کنارے سے ملی تھی، جس کے بعد ساجد کے گھر والوں سے ساجد کی لاش کی شناخت کرنے میں وقت لگا۔
پولیس نے جمعرات 30 اپریل کی رات کوتصدیق کردی کہ اُپسالا میں دریا کے کنارے سے ملنے والی لاش ساجد حسین بلوچ کی ہے جو دو مہینے قبل دو مارچ کو لاپتہ ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق وہ اب تک ساجد حسین بلوچ کی آٹوپسی کے لیے ثبوت اکٹھا کررہی ہے اور ترجمان کے مطابق رپورٹ آنے میں وقت لگ سکتا ہے۔
مقبوضہ بلوچستان میں جب قابض پاکستان کی جانب سے بلوچ سیاسی کارکنوں، صحافیوں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے بلوچوں کے لئے زندگی مشکل بنادی گئی تو کئی بلوچ جبری ہجرت پر مجبور ہوگئے جن ساجد حسین بلوچ بھی شامل تھے جہاں انہوں نے سویڈن کا رخ کیا اور سیاسی پناہ حاصل کرلی مگر یہاں پر بھی موت کا فرشتہ ان کے پیچھے پہنچ گیا اور ٹھیک مقبوضہ بلوچستان کی طرز پر وہ پہلے لاپتہ ہوئے اور دو مہینے کے بعد ان کی لاش برآمد ہوئی۔
یورپ میں مقیم بلوچ سیاسی کارکنوں کو ساجد حسین کی مقبوضہ بلوچستان کی طرز پر پہلے گمشدگی اور پھر لاش برآمد ہونے کے واقعے نے انتہائی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ تشویش میں مزید اضافہ اس وقت ہوتا ہے جب یورپی ملک سویڈن میں بھی دو مہینے تک پولیس کوئی سراغ نہ لگا سکی اور برآمد ہونے والی لاش کی شناخت میں پولیس کو ایک ہفتہ لگ گیا۔
ساجد حسین بلوچ، بلوچ نیشنل موومنٹ کے بانی قائد شہید غلام محمد بلوچ کے بھانجے تھے۔ یاد رہے، ان کے ماموں کو بھی قابض پاکستانی فوج نے پہلے اغواء کیا اور پھر ان کی تشدد زدہ مسخ لاش برآمد ہوئی تھی۔