شستون( ہمگام نیوز)آمدہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر شستون /سراوان کے علاقے جالک میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک بلوچ نوجوان کو فائرنگ کا نشانہ بناکر شدید زخمی کردیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
بلوچ ایکٹوسٹس کمپین کی رپورٹ کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے گذشتہ روز ایک بلوچ نوجوان مسلم رئیسی پر فائرنگ کرکےشدید زخمی کردیا۔ ـ
مقامی ذرائع نے بتایا کہ نامعلوم مسلح افراد نے ایک پیجوٹ کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں مسلم رئیسی نامی بلوچ نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔ جائے وقوعہ پر موجود لوگوں نے سرکاری ایمبولینس کو فون کرکے زخمی نوجوان کو ہسپتال پہنچانے کی درخواست کی مگر ایمبولینس اور طبی عملہ جائے وقوعہ پر نہ پہنچی جس پر لوگوں نے خود ہی نوجوان کو شستون/سراوان کے رازی ہسپتال پہنچایا لیکن اس وقت تک دیر ہوگئی تھی اور نوجوان زخموں کی تاب نہ لاکر جاں بحق ہوگیا۔
ذرائع نے بتایا کہ نوجوان مسلم ریئسی کی کسی سے بھی ذاتی دشمنی نہیں تھی، تاہم کچھ عرصہ قبل ماشکید کے سرحدی علاقے میں قابض ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب ( آئی آر جی سی) کے اہلکاروں کے ہاتھوں ایک بیگناہ بلوچ کے قتل پر احتجاج کیا تھا جس پر ان کی قابض ایرانی اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔
اس واقعے کے بعد نوجوان کو آئی آر جی سی کے انٹیلی جنس نے ایک ہفتہ کے لئے گھر میں نظربند کیا تھا اور اسی دوران مسلم رئیسی اور دیگر چند بلوچ نوجوانوں کے خلاف آئ آر جی سی نے مقدمہ بھی درج کیاتھا۔
ان حقائق کی بنیاد پر ذرائع بتاتے ہیں کہ لواحقین اور اہل علاقہ اس قتل کا ذمہ دار قابض ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو ٹھہراتے ہیں۔