یکشنبه, سپتمبر 29, 2024
Homeخبریںپاکستانی میڈیا برمش بلوچ کے مسئلے کو غلط رنگ دینے کی کوششوں...

پاکستانی میڈیا برمش بلوچ کے مسئلے کو غلط رنگ دینے کی کوششوں میں مصروف، زہرہ شاہ قرار دینے لگی

کوئٹہ (ہمگام نیوز) سانحہ ڈنُّک میں بلوچ شیر زال شہید ملک ناز بلوچ کے قتل اور ان کی چار سالہ بیٹی برمش بلوچ کو زخمی کرنے پر جس طرح بلوچستان میں احتجاج اور مظاہروں کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوا ہے سے قابض ریاست گھبراہٹ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے اور اب باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت زخمی برمش بلوچ کو زہرہ شاہ قرار دینے کی ایک بھونڈی کوشش میں مصروف ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پچھلے دنوں راولپنڈی میں ایک گھر میں کام کرنے والی 8 سالہ بچی گھر کے مالک کے تشدد سے جاں بحق ہوگئی تھی۔ زخمی  برمش کی ہسپتال میں بے ہوشی کی حالت میں تصویر کو اس خبر کے ساتھ نشر کیا جارہا ہے۔ اس کے شروعات بدنام زمانہ فوجی میڈیا ہاؤس اے آر وائی نیوز نے کی جس کے بعد یہی تصویر زہرہ شاہ کی خبر کے ساتھ 24 نیوز اور پاکستان ٹیلی ویژن نیٹورک نے بھی چلانی شروع کردی۔

بلوچ سوشل میڈیا میں سرگرم کارکنوں کے احتجاج اور حقائق سامنے لانے پر اے آر وائی نیوز نے تو وہ خبر اپنی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیسبک سے ہٹادی مگر دیگر دو نیوز چینلز پر یہ نیوز اب بھی موجود ہے۔

بلوچ سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس کے مطابق یہ برمش کے کیس کو متنازع بنانے کی ایک کوشش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ذرائع ابلاغ کے ادارے مکمل طور پر فوج کے کنٹرول میں ہیں اور اس واقعے سے بنگلادیشی طرز کے پاکستانی فوج کے غیر انسانی افعال کا دنیا کے سامنے عیاں ہونے کا اندیشہ ہے اسی لئے پاکستانی میڈیا غیر اخلاقیات اور غیر مہذبی پر اُتر آئی ہے۔

بلوچ سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس نے مزید کہا کہ ہم انسانیت کی قدر کرتے ہیں اور ہر بے گناہ انسان کے قتل کو ایک مجرمانہ فعل سمجھتے ہیں مگر جس بے شرمی سے پاکستانی زر خرید میڈیا برمش کے کیس کو اجاگر کرنے کی بجائے متنازع بنانے کی کوشش کررہا ہے ہمیں ہرگز قبول نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں ادا کرنی چاہئیں مگر پاکستانی میڈیا فوج کےتحت مکمل منصوبہ بندی سے برمش کی آواز کو متنازع بناکر خاموش کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ پاکستانی فوج کے کالے کارنامے دنیا کے سامنے جانے سے روکے جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز