تہران (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق عراق میں کرونا وائرس کا شکار ہونے والے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی ایلیٹ القدس فورس کے ایک سینیر کمانڈر اتوار کو ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایران کے سرکاری میڈیا کی اطلاع کے مطابق بریگیڈیئر جنرل عبدالرسول استوار محمود آبادی ستمبر میں عراق میں ایک ’’مشاورتی مشن‘‘ کے دوران میں کووِڈ-19 کا شکار ہوئے تھے۔وہ ایران کی بیرون ملک فوجی کارروائیوں کی ذمے دار القدس فورس میں تعیناتی سے قبل پاسداران انقلاب کی برّی فوج کے ڈپٹی کمانڈر رہے تھے۔
واضح رہے کہ ایران کا سرکاری میڈیا اور حکام شام اور عراق ایسے ممالک میں اپنے فوجیوں کی موجودگی کو ’’مشاورتی مشن‘‘ کا نام دیتے ہیں اور وہاں صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑنے والے یا ان کی فوج اور حامی ملیشیاؤں کو تربیت دینے والوں کو ’’فوجی مشیر‘‘ قرار دیتے ہیں۔
ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی مہر کی رپورٹ کے مطابق بریگیڈیئر جنرل عبدالرسول استوار تہران میں سپاہ پاسداران انقلاب کے زیرانتظام ایک اسپتال میں گذشتہ دو ماہ سے زیرِ علاج تھے اور کومے میں تھے۔ وہ القدس فورس کے سابق کمانڈر مقتول میجرجنرل قاسم سلیمانی کے دست راست رہے تھے اور ان کے شانہ بشانہ شام اور عراق میں لڑ چکے تھے۔
واضح رہے کہ ایران میں فروری میں اس مہلک وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد سے بیسیوں اعلیٰ سول اور فوجی عہدے دار کووِڈ-19 کا شکار ہو کر ہلاک ہوچکے ہیں۔
ایران میں اتوار تک کووِڈ-19 سے ہلاکتوں کی تعداد 50 ہزار سے متجاوز ہوچکی ہے اور دس لاکھ سے زیادہ کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ ایران مشرقِ اوسط کا پہلا ملک ہے جہاں چین کے بعد فروری میں سب سے پہلے کرونا وائرس پھیلا تھا۔ تاہم بعض سرکاری حکام کے مطابق حکومت نے کوئی ایک ماہ تک کرونا وائرس کی وَبا پر پردہ ڈالے رکھا تھا اور اس کی شہریوں اور بیرونی دنیا کو خبر نہیں ہونے دی تھی۔