واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت نے کہا ہے کہ اس نے افریقا کے علاقے صحارا کے مغربی حصے پر مراکش کی خود مختاری تسلیم کر لی ہے۔ دوسری طرف امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ مراکش نے اسرائیل کے ساتھ مکمل طور پر سفارتی تعلقات کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔
جُمعرات کو وائٹ ہاؤس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے امریکا نے مغربی صحارا کے علاقے پر مراکش کی خودمختاری کی حمایت کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مغربی صحارا کے علاقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تنازع کے منصفانہ اور پائیدار حل کے بعد امریکا ان علاقوں پر مراکش کی خود مختاری کا حامی ہے۔
وائٹ ہاوس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے آج سے مغربی صحارا پر مراکش کی خود مختاری کو تسلیم کرلیا ہے۔ مغربی صحارا اور صحارا کی سرزمین پر تنازع کے ایک منصفانہ اور پائیدار حل کی واحد بنیاد اس پر مراکش کی خودمختاری اور اس حوالے سے مراکش کی قابل اعتماد اور حقیقت پسندانہ تجویز کی حمایت کی جاتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کا ماننا ہے کہ تنازعات کے حل کے لیے آزاد صحارا ریاست کا قیام حقیقت پسندانہ آپشن نہیں ہے اور مراکش کی خودمختاری کے تحت حقیقی خود مختاری ہی واحد ممکنہ حل ہے۔
اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس نے فریقین پر زور دیا کہ وہ تاخیر کے بغیر بات چیت شروع کریں۔ مراکشی خودمختاری کے منصوبے کو باہمی طور پر قبول کیا جائے اور اسے عملی شکل دینے کے لیے قابل عمل فریم ورک تیا کیا جائے۔
اسی مناسبت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں اعلان کیا ہے کہ آج انہوں نے مغربی صحارا پر مراکشی خودمختاری کو تسلیم کرنے والے ایک اعلامیے پر دستخط کیے۔
ٹرمپ نے ایک اور ٹویٹ پوسٹ کی جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ مراکش اور اسرائیل نے مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔