اسرائیل (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان اوفیر جنڈلمین کا کہنا ہے کہ مراکش کے ساتھ معاہدہ خطے میں امن کو مضبوط بنائے گا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ “ہم خطے میں امن کا دائرہ وسیع کرنے کی امید رکھتے ہیں”۔
جنڈلمین نے واضح کیا کہ “مراکش نے تاریخی فیصلہ کیا ہے اور ہم مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں”۔ ترجمان نے فلسطینیوں کو دعوت دی کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئیں۔ جنڈلمین کے مطابق ان کا ملک فلسطینی قیادت کے ساتھ مل کر امن کے قیام کے واسطے تیار ہے۔
اس سے امریکی صدر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا تھا کہ انہوں نے ایک اعلان پر دستخط کیے ہیں جس میں مغربی صحارا پر مراکش کی خود مختاری کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مراکش اور اسرائیل کا باہمی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ مشرق وسطی میں امن کے حوالے سے ایک بڑی کامیابی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کے روز مراکش کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے معاہدے کو “امن کے لیے روشنی کی ایک اور عظیم کرن” قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملکوں کے بیچ براہ راست پروازیں چلائے جانے کے علاوہ سفارتی مشنوں کا افتتاح بھی ہو گا۔ واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے بیچ یہ سمجھوتا امریکا کے توسط سے انجام پایا ہے۔ دوسری جانب مراکش کے فرماں روا شاہ محمد السادس نے باور کرایا ہے کہ ان کا ملک مشرق وسطی میں منصفانہ اور جامع امن کے موقف پر بدستور قائم ہے۔