جمعه, نوومبر 8, 2024
Homeخبریںکندھار میں بلوچ مہاجرین اور کینڈا میں بانک کریمہ کا قتل یو...

کندھار میں بلوچ مہاجرین اور کینڈا میں بانک کریمہ کا قتل یو این ایچ آر سی پر سوالیہ نشان ہے: ایف بی ایم

کوئٹہ (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ کے ہیڈ آف انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنے ایک مزمتی بیان میں کہا کہ اتوار کے روز افغانستان کے شہر کندھار میں بلوچ مہاجرین پر ہونے والے حملے جس کے نتیجے میں گل بہار بگٹی اور اس کے جوان فرزند مراد علی بگٹی کو پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے مرسنریز نے فائرنگ کرکے شہید کردیا۔اس کی ایف بی ایم مزمت کرتی ہے. انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے مہاجرین کے فلاح و بہبود اور تحفظ کی خاطر کام کرنے والے عالمی ادارے یو این ایچ سی آر کی طرف سے بلوچ مہاجرین عدم توجہی کا شکار رہے ہیں۔جو کہ یو این ایچ سی آر کی بلوچ مہاجرین کے حوالے سے کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بلوچ مہاجرین پاکستانی ریاست کے مظالم سے تنگ آ کر اپنی جان و مال عزت اور خاندان کو بچانے کیلئے یو این ایچ سی آر کے عالمی چارٹر کے عین مطابق قریبی ہمسایہ ملک افغانستان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے، جہاں ہزاروں خاندان نہایت ہی مشکل اور کسمپرسی کی زندگی گزاررہے پر ہیں۔اور آئی ایس آئی کے ریاستی دہشتگردی سے مظلوم بلوچ مہاجرین کی زندگی وہاں بھی محفوظ نہیں ہے۔

عالمی ادارے یو این ایچ سی آر سمیت دیگر تمام بین القوامی اداروں کو بلوچ مہاجرین کے تحفظ و امداد کیلئے آگے قدم بڑھانا چائیے۔

انھوں نے مزید کہا بلوچ مہاجرین کو آئی ایس آئی کے کارندے مختلف ممالک میں بے رحمی سے نشانہ بنا چکے ہیں ان واقعات کو فری بلوچستان موومنٹ تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، اور اس بارے میں بین القوامی اداروں کی خاموشی اور کسی بھی فورم میں پاکستان پر کسی قسم کا دباؤ نہ ڈالنے کے عمل کی مزمت کرتی ہے.

بلوچ قوم نہ صرف پاکستان کے ریاستی مظالم کا شکار ہے بلکہ مذہبی رجعت پسند دہشتگرد ایرانی ریاست کے مظالم میں روز بروز شدت آرہی ہے۔گزشتہ روز زاھدان/دذآپ کے سنٹرل جیل میں دو بلوچ قیدی شعیب ریگی اور بہنام ریگی بلوچ کو پھانسی دے کر شہید کیا گیا۔ اس کے علاوہ بہت سے اور بھی بلوچ قیدی ہیں جو کہ ایرنی جیلوں میں بند ہیں، خدشہ ہے کہ ان کو بھی پھانسی دی جائیگی.

انھوں نے مزید کہا کہ کل ہی بی این ایم کے ممبر اور بی ایس او آزاد کے سابقہ چیئرپرسن بانک کریمہ بلوچ کا کینیڈا میں گمشدگی اور قتل انتہائی تشویشناک ہے کریمہ بلوچ نے پاکستان کے ریاستی مظالم سے تنگ آکر کینیڈا میں جلاوطنی اختیار کی. بانک کریمہ بلوچ کی اس طرح کی بہیمانہ قتل سب کیلئے دکھ و صدمے کا باعث ہے۔حکومت کینیڈا ان کے قاتل اور پس پردہ اصلی کرداروں کو گرفتار کرکے مجرموں کو دنیا کے سامنے واضح کرے۔

ہیڈ آف انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ تمام بلوچ شہداء کے شہادت کا قابض ریاستوں سے بہترین انتقام آزاد بلوچ قومی ریاست کی تشکیل میں پوشیدہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز