زاہدان (ہمگام نیوز)مقبوصہ مغربی بلوچستان میں ایرانی حکومت نے ایک بار پھر مڈل اسکول کی تاریخ کی درسی کتب سے بلوچستان کا نام حذف کردیا ہے اور صرف سیستان کے نام کا ذکر ہے۔اس سے پہلے دیگر نصابی کتب میں بھی بلوچستان کا نام حذف کیا گیا تھا۔
سیستان بلوچستان کا ایک چھوٹا علاقہ ہے لیکن چونکہ ایرانی حکومت بلوچستان کا نام ختم کرنے اور بلوچ قوم کی تہذیب و ثقافت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اسی لئے بلوچستان کے نام کو طلباء کی نصابی کتب سے حذف کیا جارہا ہے جس کا مقصد بلوچستان کو تقسیم کرنے اور بلوچ قوم کی تہذیب و تمدن کو مٹانے کی کوشش ہے۔
قابض ایران کے اس عمل کی بلوچ پیپلز کانگریس نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور تمام بلوچوں سے اس مکروہ عمل کے خلاف مزاحمت کی اپیل بھی کی ہے۔
یاد رہے قابض ایران مقبوضہ مغربی بلوچستان میں پہلے سی ہی آبادیاتی تبدیلی کر رہے ہے اور اب مغربی بلوچستان کا نام حذف کرنے کا مطلب قابض ایران بلوچ قوم کی تہذیب و ثقافت کو ختم کرنا چاہتا ہے۔