پنجشنبه, نوومبر 28, 2024
Homeخبریںتنظیم کے سینئر ساتھی بلا مری عرف جلال کی شہادت پر تین...

تنظیم کے سینئر ساتھی بلا مری عرف جلال کی شہادت پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہیں:بی ایل اے

 

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان آزاد بلوچ نے میڈیا میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا 12 اپریل 2021 کو کاہان کے علاقے بامبور میں تنظیم کے دیرینہ اور انتہائی اہم کمانڈر بلا مری عرف جلال کی شہادت پر بی ایل اے تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے۔

12 اپریل 2021 کو کاہان کے علاقے بامبور میں تنظیم کے دیرینہ اور انتہائی اہم کمانڈر بلا مری عرف جلال کو ایک سازش کےتحت شہید کیا گیا۔ بی ایل اے شہید بلا مری کو سگار بلوچ کے اعزاز سے نوازتی ہے۔

سگار بلوچ بی ایل اے کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے جو کہ اس سے پہلے صرف شہید امیر بخش لانگو اور شہید ماما مہندو مری کو دیا جاچکا ہے۔

شہید بلا مری بلوچستان کے ان چند موجودہ مسلح جنگجوؤں میں سے تھے جو سنہ 1973 کے فوجی جارحیت میں بلوچ قومی جہد کا حصہ رہ چکےتھے۔

16 سال کی عمر میں بلوچ قومی تحریک سے منسلک ہونے کے بعد سے لیکر شہادت کے روز تک ان کی عمر 66 برس ہوچکی تھی۔ 50 سالوں پر مبنی اس جہد میں آخری سانس تک انہوں نے انتہائی مخلصی، ایمانداری اور دلیری کے ساتھ بلوچ تحریک آزادی کیلئے بے لوث قربانیاں دیں۔

1970 کی دہائی میں بلوچستان پر پاکستانی فوج کشی اور خونی آپریشنوں کے بعد 1982 کو جب بلوچوں کی ایک بڑی تعداد نے پاکستانی جبر کے خلاف افغانستان ہجرت کی تو ان میں شہید بلا مری بھی شامل تھے اور اس دوران ہلمند میں رہ کر انہوں نے بلوچستان میں موجودہ مسلح جہد کی بنیاد رکھنے کیلئے صف اول میں رہ کر ناقابل فراموش خدمات انجام دیئے۔

ایک عرصے تک جلاوطن رہنے کے بعد 1990 کی دہائی میں جب بی ایل اے کی بنیاد رکھی گئی، اس وقت وہ بلوچستان میں موجود تھے اور تب سے لیکر روز شہادت تک بی ایل اے کے پلیٹ فارم سے کوہستان، بولان اور متعدد محاذوں پر قومی خدمات سرانجام دیتے رہے، بلخصوص کوہستان میں تنظیم کو منظم کرنے میں شہید بلا مری کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

شہید بلا مری نے کئی جنگوں میں موجود رہ کر دشمن کا مقابلہ کیا، متعدد فوجی آپریشنوں میں بلخصوص 2016 اور 2017 میں دشمن فوج نے جب ان کے کیمپ پر فضائی آپریشن کیا تو کیمپ اور زیرکمان ساتھیوں کی دفاع میں شہید بلا مری کئی مرتبہ زخمی ہوئے، مگر اس کے باوجود انہوں نے جسمانی تکالیف اور حالات کی سختیوں کے سامنے جھکنے کے بجائے مستقل مزاجی کے ساتھ میدان جنگ میں رہ کر لڑنے کو ترجیح دی، یہاں تک کہ وہ 2006 سے اپنے اہل و عیال سے نہیں مل سکے اور گزشتہ 15 سال سے جنگی محاذ پر بغیر کسی وقفے کے قومی ذمہداری ادا کرتے رہے۔ شہید بلا مری کا کردار بلوچ نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔

شہید بلا مری عرف جلال کی بے مثال جہد ، کردار اور کمٹمنٹ کو بی ایل اے قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

مزید برآں شہید بلا مری کی شہادت کی تحقیقات کرنے پر بی ایل اے قاتل اور قاتلوں کو احکامات دینے والے عناصر کی نشاندہی کرچکی ہے جن سے شہید کےخون کا بدلہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز