جمعه, اکتوبر 11, 2024
Homeخبریںطالبان نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو افغانستان میں فوج دوبارہ...

طالبان نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو افغانستان میں فوج دوبارہ آجائے گا: زلمے خلیل زاد

واشنگٹن(ہمگام نیوز)مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپوٹس کے مطابق زلمے خلیل زاد نے طالبان کو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر طالبان نے امن معاہدے کی خلاف ورزی تو امریکی فوج افغانستان میں دوبارہ واپس آجائے گی۔

اطلاعات کے مطابق انہوں نے مذید کہا ہے کہ ہم افغان عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اگر طالبان نے امن کے بجائے جنگ کو ترجیح دی تو دوستوں کی مدد کے لیے امریکی فوج دوبارہ آئے گی۔

تفصیلات کے مطابق خلیل زاد کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر جنگ کے خاتمے کی کاوشیں اور کسی بھی مسئلے کے فوجی حل کو مسترد کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جس سے افغانستان میں امن کی راہ ہموار ہوئی ہے جسے کسی بھی قیمت دوبارہ سبوتاژ نہیں کرنے دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ زلمے خلیل زاد نے حال ہی میں ازبکستان، قطر، افغانستان اور تاجکستان کے دورے سے لوٹے ہیں اور برلن میں اتحادیوں کے اہم اجلاس میں بھی شرکت کی تھی جس کا مقصد امریکی فوجیوں کے 11 ستمبر تک بحفاظت واپسی کا انتظام کرنا تھا۔

مقامی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں میں ان لوگوں کے جذبات کو اجاگر کیا گیا ہے جو یکم مئی کو غیر ملکی فوجیوں کے انخلا پر بہت خوش ہیں اور آخری فوجی کے جانے کے بعد اپنا یوم آزادی منانا چاہتے ہیں۔ تاہم ملک میں بہت سے افراد شدید خوف کا شکار ہیں کہ غیر ملکی افواج کے جانے کے بعد سلامتی کی صورتحال کیسی ہوگی۔

دوسری جانب افغانستان کے سیاسی اکابرین اور مراعات یافتہ طبقہ یہ کہہ رہا ہے کہ انہیں ایک ‘ذمہ دارانہ فوجی انخلا کی امید تھی۔“ ان کا مطلب یہ ہے کہ امریکا کو فوجی انخلا کے لیے امن مذاکرات میں پیش رفت کا انتظار کرنا چاہیے تھا کیونکہ امریکا کے انخلا کے اعلان کے ساتھ ہی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دیگر ممالک نے بھی انخلا کا فیصلہ کر لیا۔

یاد رہے کہ طالبان اور کابل حکومت کے مابین امن مذاکرات گزشتۃ ستمبر سے جاری ہیں لیکن یہ تعطل کا شکار ہو گئے ہیں ۔

یاد رہے کہ ماہرین انسداد دہشت گردی نے موجودہ حالات کو ”جہادیوں کے جاگ اُٹھنے کا موقع“ قرار دیتے ہوئے جہادیوں کے ایک بار پھر سر اُٹھانے کے امکانات سے خبر دار کیا ہے

یہ بھی پڑھیں

فیچرز