شال(ہمگام نیوز) بی این ایم کے مرکزی ترجمان نے میڈیا کو اپنے جاری بیان میں کہا کہ 26 مئی کو #BramshDay اور 28 مئی کو #NukeAfterMathInBalochistanکے ہیش ٹیگ سے آن لائن آگاہی مہم چلائی جائے گی۔
گذشتہ سال 26 مئی کو پاکستانی فوج کے کارندوں المعروف ڈیتھ سکواڈ کے مظالم کے خلاف بلوچ قوم اجتماعی طور پر طویل عرصے سے پیہم جاری ریاستی بربریت و سیاسی قدغنوں کو توڑ کر باہر نکل گئی اور پاکستان کے بدنما چہرے کو دنیا کے سامنے عیاں کردیا۔ کیچ کے علاقے ڈنک میں ریاستی کارندے ایک گھر میں ڈکیتی کے لیے گھس گئے جہاں بہادر خاتون ملک ناز بلوچ نے مزاحمت کی جس پر درندوں نے ان پر فائرکھول دیا جس سے ملک ناز شہید اور ان کی چھوٹی بچی برمش زخمی ہوگئیں۔ اسی طرح ملک ناز اور برمش نئے دور میں مزاحمت کی علامت بن گئے۔
ملک ناز اور برمش نے مزاحمت کی علامت بن کر قومی تحریک میں نئی روح پھونک دی۔ اس لیے بلوچ نیشنل موومنٹ نے ان مزاحمت کی علامت کو یاد رکھنے کے لیے 26 مئی کو ”برمش ڈے“ کا نام دے دیا اور فیصلہ کیا کہ ہر سال 26 مئی کو برمش ڈے منایا جائے گا تاکہ ان کی ہولناکیوں کو دنیا کے سامنے لایا جائے جو بلوچستان میں ریاست پاکستان، ریاستی افواج اور اس کے متوازی ڈیتھ سکواڈ بلوچ قوم پر ڈھا رہے ہیں۔
”برمش“رژنائی اور روشنی کو کہتے ہیں۔ برمش نے بلوچ قوم میں ایک نئی روشنی اور آگاہی پھیلا دی۔ اس کے خلاف بلوچ عوام نے پاکستان کی امیدوں کے برخلاف ایسی رد عمل دکھائی، جو بلوچستان، اندرون سندھ اور پختونخوا تک دکھائی دیا۔ اس کے اثرات دیگر اقوام میں بلوچ ہمدردوں تک پہنچ گئے اور دیگراقوام میں سے متعدد لوگوں نے اس وقت پیدا ہونے والے بچیوں کا نام برمش رکھا۔
26مئی کو”برمش ڈے“ منانے کا اہم مقصد پاکستانی فوج کے آلہ کارڈیتھ سکواڈ کے مظالم، بربریت اور جنگی جرائم کو عیاں کرنا ہے۔ اس دن کارکن جامع پروگرام ترتیب دیں اور اپنے اپنے علاقوں میں معلومات اکھٹے کرکے بلوچ قوم اور دنیا کے سامنے لائیں۔
28مئی کو ہر سال کی طرح بلوچ قوم یوم سیاہ منائی جائے گی۔ اس دن پاکستان نے بلوچ سرزمین پر ایٹمی دھماکے کرکے چاغی کے راسکوہ پہاڑ کو ہمیشہ کے لئے راکھ کا ڈھیر بنا ڈالا۔ آج تک ان دھماکوں کے تابکاری کے اثرات بلوچستان میں تباہی مچا رہے ہیں۔
بلوچ نیشنل موومنٹ کی جانب سے سوشل میڈیا میں 26 مئی کو#BramshDayاور 28 مئی کو #NukeAfterMathInBalochistanکے ہیش ٹیگ سے آن لائن آگاہی مہم چلایا جائیگا۔
ہم تمام انسان دوست، بلوچ سیاسی کارکنان اور انسانی حقوق کے کارکنان سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے کمپیئن میں شرکت کرکے انسان دوستی کا ثبوت دیں۔