تربت (ہمگام نیوز)آمدہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ تحصیل مند کے علاقے بلو میں ٹیچر کے ہاتھوں بچے پر تشدد روکنے کی کوشش میں ایک خاتون جاں بحق اور کئی افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق مند کے علاقے بلو میں لینگوئج سینٹر کے دو اساتذہ عبدلرزاق اور عمران نے جھگڑے کے دوران کئی افراد کو چاقو مار کر زخمی کردیا۔ جن میں رشیدہ زوجہ کیپٹن حمید زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق عبدالرزاق ولد اللہ بخش اور عمران ولد اللہ بخش دونوں تربت سنگانی سر کے رہائشی ہیں اور بلو میں حاجی برکت کے لینگوئج سنٹر میں پڑھاتے تھے، سنٹر کے ساتھ ہی مشہور فٹبالر کپٹن حمید کا گھر واقع ہے۔ ہفتے کی شام سینٹر میں عبدالرزاق نامی ٹیچر کو ایک بچے پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا جو بچے کو سیمنٹ کے بلاک سے مار رہا تھا جسے دیکھتے ہوئے خواتین نے بچے کو بچانے کی کوشش کی اور مذکورہ ٹیچر کو روکتے ہوئے کہا کہ بچے پر تشدد کرنے کی بجائے اس کے والدین کو اس کی غلطی کی اطلاع دیں۔جس پر ٹیچر اور خواتین کے درمیان سخت الفاظ کا تبادلہ ہوا اسی اثناء میں کپٹن حمید کا بھائی عزیز ولد مراد بخش بھی درمیان میں آگئے اور عبدالرزاق سے الجھ پڑے۔جھگڑے کے دوران مبینہ طور پر عبدالرزاق نے چاقو نکال کر عزیز مراد بخش پر وار کیا جس پر خواتین نے بیچ بچاؤ کی کوشش کی۔ دوسری طرف عمران بھی اپنے بھائی کی حمایت میں جھگڑے میں کود پڑا۔ جھگڑے میں حمید کی بیوی رشیدہ چاقو کے وار سے شدید زخمی ہوئیں اور بعدازاں انتقال کرگئیں۔
حملے میں ایک اور فٹبالر کیپٹن اکرم کی بیوی ،کیپٹن حمید کا بھائی عزیز اور اس کی بیوی بھی زخمی ہوئے۔
واقعے کے بعد علاقے کے لوگوں میں اشتعال پھیل گیا اور دونوں ٹیچر نے اپنی جان بچاکر برکت علی محمد کے گھر میں پناہ لی۔ لوگوں نے ملزمان کی حوالگی کے لیے برکت کے گھر کا گھیراؤ کیا اور ایف سی کے اہلکاروں نے برکت کی اطلاع پر دونوں ملزمان کو اپنی تحویل میں لیا۔
بعد ازاں متاثرین کے لواحقین اور اہل علاقہ کے احتجاج پر مذکورہ ملزمان کے خلاف تمپ تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی اور ملزمان کو بلوچستان لیویز فورس تمپ کے حوالہ کیا گیا۔