سه شنبه, اکتوبر 15, 2024
Homeخبریںکیا جےشنکر اور امریکی وزیر خارجہ بلنکن کی ملاقات طالبان اور چین...

کیا جےشنکر اور امریکی وزیر خارجہ بلنکن کی ملاقات طالبان اور چین کے لیے اشارے ہیں؟

دہلی (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں جمعرات کو اگرچہ انڈیا اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کووڈ کی وبا اور دوطرفہ دلچسپی کے دیگر عالمی امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا لیکن جے شنکر اور بلنکن کی گفتگو میں افغانستان کی سلامتی کی صورتحال سب سے اہم مسئلہ تھا۔

انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ پر امن اور مستحکم افغانستان امریکہ اور انڈیا کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

بلنکن نے کہا کہ انڈیا خطے میں امریکہ کا قابل اعتماد حلیف ہے اور انڈیا نے افغانستان میں استحکام اور ترقی لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور امید ہے کہ آئندہ بھی انڈیا اس کردار کو ادا کرتا رہے گا۔

انڈین وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے افغانستان میں جمہوریت کے استحکام اور مضبوطی پر بھی زور دیا۔ امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد انھوں نے کہا کہ انڈیا اور امریکہ دونوں کو یقین ہے کہ افغانستان میں بحران کا فوجی حل نہیں ہو سکتا۔

امریکی فوجی اگست کے آخر تک مکمل طور پر افغانستان سے چلے جائیں گے۔ سکیورٹی کی نئی صورتحال میں طالبان نے افغانستان میں تیزی سے پیش قدمی کی ہے اور وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انھوں نے ملک کے آدھے سے زیادہ حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔

طالبان کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے بلنکن نے کہا طالبان عالمی سطح پر پہچان چاہتے ہیں، وہ افغانستان کے لیے عالمی حمایت اور پابندیوں سے فرار چاہتے ہیں، لیکن ملک کو طاقت کے ساتھ حاصل کرنا اور لوگوں کے حقوق پامال کرنا ان مقاصد کے حصول کا راستہ ہے۔ لیکن ایسا نہیں ہوسکتا۔

’طالبان کے لیے ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے بیٹھ کر تنازع حل کرنے کے لیے بات کرنا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز