دالبندین( ہمگام نیوز)مری قبیلے سے تعلق رکھنے والے اللہ داد مری کوایک مرتبہ پھر دالبندین سے اغوا کر لیا گیا جن کے خاندانی ذرائع کے مطابق انھیں سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح افرادنے کلی قاسم خان دالبندین سے اغوا کیا۔مغوی کی لواحقین کے مطابق وہ گزشتہ شب حاجی ولی نامی شخص کے گھر گئے تھے جہاں سے انھیں اور ان کے کمسن بیٹے فہیم احمد اغوا کیا گیا اور بعد ازاں رات کی تاریکی میں ان کے بیٹے کو چھوڑ دیا گیا۔ فہیم احمد نے بتایا کہ مسلح افراد نے ان کے والد اللہ داد مری کے ہاتھ پشت پر باندھ کر ان کے چہرے پر پٹی ڈالی اور ان پر تشدد کرتے ہوئے گاڑی میں بٹھا کراپنے ساتھ لے گئے جن کا کچھ پتہ نہ چل سکا۔ تاہم ان کے لواحقین نے واقعے کی رپورٹ درج کرانے کے لیئے متعلقہ پولیس تھانے میں درخواست دے دی ہے جس میں اغوا کی مقدمے میں حاجی ولی نامی شخص کو بھی نامزد کیا گیا جو اس واقعے کے بعد فرار ہوچکا ہے۔ ان کے خاندانی ذرائع نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ داد مری یا ان کے خاندان کا کسی بھی سیاسی جماعت، کالعدم تنظیم یا کسی مسلح گروپ سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ محنت مزدوری کرکے اپنے بچوں کا پیٹ پالتے تھے۔ ان کے مطابق 2006 میں بھی اللہ داد مری کو دالبندین سے اغوا کرکے لاپتہ کیا گیا جن پر بعد ازاں سیکیورٹی فورسسز نے اسلحہ برآمدگی کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی گرفتاری مستونگ سے ظاہر کی لیکن بلوچستان ہائی کورٹ نے انصاف فراہم کرتے ہوئے انھیں باعزت بری کر دیا۔ انہوں نے حکام بالا، انسانی حقوق کی تنظیموں اور تمام درد دل رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ وہ اللہ داد مری کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے بحفاظت بازیابی کے لیئے اپنا کردار ادا کریں۔