سه شنبه, اکتوبر 1, 2024
Homeخبریںبلوچوں کی جعلی مقابلوں میں شہادت کے خلاف 11 ستمبر کے دن...

بلوچوں کی جعلی مقابلوں میں شہادت کے خلاف 11 ستمبر کے دن جرمنی میں احتجاج کیا جائے گا: ایف بی ایم

برلن ( ہمگام نیوز ) فری بلوچستان موومنٹ جرمنی برانچ کی جانب سے قابض پاکستانی دہشت گرد فورس سی ٹی ڈی کی جانب سے جعلی مقابلوں میں جبری گُمشدگی کے شکار بلوچ فرزندوں کی شہادت کے خلاف 11 ستمبر بروز ہفتہ دوپہر 2 بجے جرمنی کے شہر ہنوفر میں مین ٹرین اسٹیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ یہ مظاہرہ ریلی کی شکل اختیار کرتے ہوئے ہنوفر شہر کی مصروف شاہراہوں سے ہوتا ہوا کروپکے کے مقام پر اختتام پذیر ہوگا۔

فری بلوچستان موومنٹ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں کے دوران قابض پاکستانی دہشت گرد فورس سی ٹی ڈی نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پہلے سے ہی حراست میں لئے گئے جبری گُمشدگی کے شکار 20 بلوچوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا ہے۔ یہ قابض دہشت گرد ریاست کی وہی بدنام زمانہ “مارو اور پھینک دو” والی پالیسی کا تسلسل ہے جس کو اب مقابلے کا نام دیکر قابض ریاست دنیا کو اپنی مکاری سے دھوکا دینا چاہتی ہے۔

قابض پاکستانی ریاست پہلے ہی سے حراست میں لئے گئے جبری گُمشدگی کے شکار افراد کو اس طرح شہید کرکے اس کو مقابلے کا نام دیکر دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہی ہے جس کو منظر عام پر لاکر ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ جس طرح جھوٹ کا سہارہ لیکر حسب سابق چالاکی اور مکاری سے قابض پاکستانی ریاست دنیا کو گُمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ہمیں اُسی طرح پوری توانائی و شدت سے دنیا تک اپنی بات پہنچانے کی ضرورت ہے، ایسے احتجاج اور آگاہی مہم چلانے کا مقصد ہی یہی ہے کہ پاکستان کا وہ چہرہ دنیا کے سامنے لایا جاسکے جس سے دنیا بے خبر ہے۔

یاد رہے قابض ریاست پاکستان کی دہشت گرد فورس سی ٹی ڈی کی جانب سے حال ہی میں 20 سے زائد بلوچ فرزند جو پہلے ہی سے جبری گُمشدگی کے شکار ہوکر زیر حراست تھے ان کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جاچُکا ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ یہ تسلسل اسی طرح سے آگے بڑھایا جائے گا جس کو روکنے کے لئے ہمیں ہر طرح سے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا فری بلوچستان موومنٹ جرمنی میں رہنے والے تمام بلوچوں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور انسانی آزادی پر یقین رکھنے والے لوگوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ہمارے اس احتجاج میں حصہ لیکر بلوچ قوم کی آواز میں اپنی آواز ملائیں تاکہ بقائے انسانی کی جدوجہد میں اپنا اخلاقی کردار ادا کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز