تربت ( ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز قابض پاکستانی ایف سی کے ہاتھوں ایک بلوچ خاتون شہید تاج بی بی بلوچ کے قتل پر ایف سی کیخلاف آل پارٹیز کیچ اور تربت سول سوسائٹی کی جانب سے ریلی نکال کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ـ
آج تربت کے شہید فدا چوک پر ریلی کے شرکاء نے دھرنا دیا جہاں خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ تاج بی بی کی شہادت ایف سی اہلکاروں کے ہاتھوں ہوئی ہے جب تک اس کی فیملی کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔
مقررین نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اب تک قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج نہیں کیا گیا ہے حالانکہ متاثرہ خاندان قاتلوں کی نشاندہی کرچکی ہے کہ فائرنگ قابض ایف سی اہلکاروں نے کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایف سی کا کردار بلوچستان میں سیکورٹی کی فراہمی کے بجائے عوام کو دہشت زدہ کرنا رہ گیا ہے۔یاد رہے گزشتہ سال آپسر ہی میں ایف سی نے طالب علم حیات بلوچ کو ان کے والدین کے سامنے گولی مار کر شہید کردیا تھا، ایک سال کے بعد وہی ظلم پھر دہرا کر تاج بی بی کو شہید کیا گیا یہ رویہ یہاں کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو کسی طور قبول نہیں ہے۔
مقررین نے فوری طور پر تاج بی بی کی شہادت کی تحقیقات اور خاندان کی نشاندہی پر ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرے میں جسٹس فارشہید شاہینہ شاہین کمیٹی کی کنوینر معصومہ رفیق نے کہا کہ جسٹس فار شہید شاہینہ شاہین کمیٹی نہتی خاتون تاج بی بی بلوچ کے قتل کی مذمت کرتی ہے اور فیملی سے اظہار افسوس اور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔