کوئٹہ(ہمگام نیوز) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان میرک بلوچ نے کہا ہے کہ آج قلات کے علاقے نرمک کے مختلف مقامات سے مزید دس بلوچوں کے مسخ شدہ لاشیں ملیں ہیں لاشوں کے حالت سے لگتا کہ انکو ظالمانہ تشدد کے بعد قریب سے گولیاں ماری گئی ہیں۔یہ بات انہوں نے اتوار کونامعلوم مقام سے این این آئی سے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ترجمان نے کہا کہ ان دس افراد میں سے 6 افراد کی شناخت ہوگئی جن میں نرمک سے تعلق رکھنے والے دوکاندار شریف لہڑی اور انکا جوانسال بیٹا بہاول مزدوری کرنے والے دو بلوچ فرزند تاج محمد لہڑی اور در خان لہڑی انکے علاوہ حمید اللہ مری اور تخت سے تعلق رکھنے والے دوکاندار شیراحمد لہڑی شامل ہیں جبکہ باقی چار افراد کی شناخت نہیں ہوسکا جنکے متعلق امکان یہی ہے کہ یہ افراد پہلے سے ریاست کے ہاتھوں اغواء ہوچکے تھے جنکو اس جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا ہے پچھلے کچھ عرصے سے قابض بزدل ریاست جس تیزی سے سرعام بلوچوں کے قتل کو جعلی مقابلوں کا نام دیکر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کی کوششیں کررہا ہے اس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی ایک مجرمانہ عمل ہے دوسری طرف جب بلوچ اپنے لوگوں کے دفاع میں کوئی بھی قدم اٹھاتے ہیں تو یہ تنظمیں حقائق سے بے خبر ریاستی پروپیگنڈے کا حصہ بنتے ہیں اس سے پہلے بھی ہم یہ بات واضع کرچکے ہیں کہ ہم اپنے لوگوں کے دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں